کرم زمیں کے لٸے فضل ہیں زماں کے لٸے
مرے حضور تو رحمت ہیں دوجہاں کے لٸے
ملاٸکہ سے کہو راہ میں درود پڑھیں
نکل چکے ہیں شہ بطحا لامکاں کے لٸے
زمیں پہ اب بھی بہت جاں لٹانے والے ہیں
شہ امم کی فضیلت کے آسماں کے لٸے
بروز حشر سرو پر جب آٸگا سورج
حضور ہی کو پکارینگے سب اماں کے لٸے
کہ جو محافظ ناموس سرور دیں ہیں
ہم اپنی بھی دے دینگے انکی جاں کے لٸے
خرد کے ساتھ جنوں بھی بہت ضروری ہے
نبی کے عشق کے دریاۓ بیکراں کے لٸے
وہاں پہ شاہ و گدا کی کوٸی نہیں تخصیص
در حبیب تو حافظ ہے این و آں کے لٸے
حافظ اشرفی
مرے حضور تو رحمت ہیں دوجہاں کے لٸے
ملاٸکہ سے کہو راہ میں درود پڑھیں
نکل چکے ہیں شہ بطحا لامکاں کے لٸے
زمیں پہ اب بھی بہت جاں لٹانے والے ہیں
شہ امم کی فضیلت کے آسماں کے لٸے
بروز حشر سرو پر جب آٸگا سورج
حضور ہی کو پکارینگے سب اماں کے لٸے
کہ جو محافظ ناموس سرور دیں ہیں
ہم اپنی بھی دے دینگے انکی جاں کے لٸے
خرد کے ساتھ جنوں بھی بہت ضروری ہے
نبی کے عشق کے دریاۓ بیکراں کے لٸے
وہاں پہ شاہ و گدا کی کوٸی نہیں تخصیص
در حبیب تو حافظ ہے این و آں کے لٸے
حافظ اشرفی
No comments:
Post a Comment