٧٨٦
٩٢
عظمت سرکار پر مرتا ہے دل
مومنوں کا اسلٸے زندہ ہے دل
میں کھڑا ہوں انکے درپر باادب
ہونٹ تو چپ ہیں مگر گویا ہے دل
سہتے سہتے دورٸ طیبہ کا غم
ٹکڑے ٹکڑے اب ہوا جاتا ہے دل
نسبت ماہ مدینہ ہے اگر
چاند سے بھی بڑھ کے رخشندہ ہے دل
مصطفے خیرالوری کے نام پر
جان دینے پر بھی آمادہ ہے دل
دشمن جاں کو بھی دیتے ہیں اماں
مرحبا کتنا بڑا انکا ہے دل
کیوں تجھے سرکار سے الفت نہیں
کیا ترے سینے میں پتھر کا ہے دل
حافظ اشرفی
٩٢
عظمت سرکار پر مرتا ہے دل
مومنوں کا اسلٸے زندہ ہے دل
میں کھڑا ہوں انکے درپر باادب
ہونٹ تو چپ ہیں مگر گویا ہے دل
سہتے سہتے دورٸ طیبہ کا غم
ٹکڑے ٹکڑے اب ہوا جاتا ہے دل
نسبت ماہ مدینہ ہے اگر
چاند سے بھی بڑھ کے رخشندہ ہے دل
مصطفے خیرالوری کے نام پر
جان دینے پر بھی آمادہ ہے دل
دشمن جاں کو بھی دیتے ہیں اماں
مرحبا کتنا بڑا انکا ہے دل
کیوں تجھے سرکار سے الفت نہیں
کیا ترے سینے میں پتھر کا ہے دل
حافظ اشرفی
No comments:
Post a Comment