Aamir Hamza Nizami


Friday, May 31, 2019

Alvida mahe ramza ispeshal nazm

*الوداع  ماہ رمضان اسپیشل نظم*


چھوڑ کر چل دیا ہم سے رخصت ہوا
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں  وداع
تیرے  جانے  کا غم ہم  کو  ہوگا سدا
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں  وداع


تیرے آنے سے ہم کو ملی تھی خوشی
تیرےجانے سےآنکھوں میں ہےاب نمی
توتھا   تسکین   جاں   اور   تھا  دلربا
الوداع   الوداع    ماہ   رمضاں   وداع


نورمیں جس کی ڈوبی تھی ہراک گھڑی
جس کی برکت سےتھی خوشنما زندگی
وہ   مبارک    مہینہ    ہوا     اب    جدا
الوداع    الوداع    ماہ    رمضاں   وداع


ماہ  رحمت  ہے  تو  ماہ  عظمت ہے تو
ماہ  برکت   ہے  تو  ماہ  عزت   ہے  تو
تیری عظمت بیاں ہم  سے کیا  ہو بھلا
الوادع   الوداع    ماہ   رمضاں   وداع


نیکیوں میں اضافہ ہوا  تجھ سے  تھا
اور  بدیوں  پہ  تالا  لگا  تجھ سے تھا
تو  ہی   رہبر   مرا   تو   ہی  تھا رہنما
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں   وداع


سہ نہ پائیں گے  ہم  ہجر کے غم ترے
پھر  سے  آنا کہ  ہم  منتظر  ہیں ترے آفتاب  حزیں کی  بھی ہے  یہ   دعا
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں   وداع



از ـ محمد آفتاب عالم کیموری 

Alvida ay mahe ramza Alvida

الوداع اے ماہِ رمضاں ماہِ اختر الوداع
الوداع اے ماہِ دیں اے ماہِ انور  الوداع

تیرے ہی دم سے تھی روشن محفلِ صبرو رضا
الوداع اے دلبرِ محبوبِ داور الوداع

تیرے جاتے ہی جہاں ہو جاٸے گا ظلمت کدہ
 الوداع اے نور سے معمور منظر الوداع

پھر سے دستک دے رہی ہے بابِ گلشن پر خزاں
الوداع اے موسمِ گل کے پیمبر الوداع

پھر رہا ہونے کو ہے زنداں سے شیطانِ لعیں
الوداع اے رحمتِ حق کے سمندر الوداع

مسجدوں کے صحن میں رقصاں ہیں پھر ویرانیاں
الوداع اے رونقِ محراب و منبر الوداع

 ہورہا ہے ساتھ ہی رخصت ترے حسنِ سخن
الوداع اے روشنیٸِ فکر ِ قیصر الوداع

Alvida Alvida mahe ramza Alvida

الوداع اے ماہِ رمضاں ماہِ اختر الوداع
الوداع اے ماہِ دیں اے ماہِ انور  الوداع

تیرے ہی دم سے تھی روشن محفلِ صبرو رضا 
الوداع اے دلبرِ محبوبِ داور الوداع

تیرے جاتے ہی جہاں ہو جاٸے گا ظلمت کدہ
 الوداع اے نور سے معمور منظر الوداع

پھر سے دستک دے رہی ہے بابِ گلشن پر خزاں
الوداع اے موسمِ گل کے پیمبر الوداع

پھر رہا ہونے کو ہے زنداں سے شیطانِ لعیں
الوداع اے رحمتِ حق کے سمندر الوداع

مسجدوں کے صحن میں رقصاں ہیں پھر ویرانیاں
الوداع اے رونقِ محراب و منبر الوداع

 ہورہا ہے ساتھ ہی رخصت ترے حسنِ سخن
الوداع اے روشنیٸِ فکر ِ قیصر الوداع


Sunday, May 26, 2019

New Manqabat hazrate sayyada Fatima by dikash faraz attari نورِ شمسُ الضحیٰ سیّدہ فاطمہ

نورِ شمسُ الضحیٰ سیّدہ فاطمہ
شانِ بدر الدرجیٰ سیّدہ فاطمہ

دلبرِ مصطفیٰ سیّدہ فاطمہ
جانِ مشکل کشا سیّدہ فاطمہ

دخترِ مصطفیٰ سیّدہ فاطمہ
با حیا با صفا سیّدہ فاطمہ

آپ جانِ وفا سیّدہ فاطمہ
آپ کانِ حیا سیّدہ فاطمہ

از پئے مصطفیٰ سیّدہ فاطمہ
غم سے مجھکو بچا سّیدہ فاطمہ

آپ کی زندگی آپ کی بندگی
پاک خو پارسا سیّدہ فاطمہ

کپ کپاتے لبو سے ثنا آپ کی
کر رہا ہے گدا سیّدہ فاطمہ

لفظ ملتے نہیں کیا بیاں میں کروں
آپ سب سے جدا سیّدہ فاطمہ

میری مشکل بڑھی جان پر آ پڑی
ہو کرم فاطمہ سیّدہ فاطمہ

 ہائے غم کا مرے درد بڑھنے لگا
درد کی دو دوا سیّدہ فاطمہ

 ہم غریبوں کا کوئی نہیں آسرا
اک تمہارے سوا سیّدہ فاطمہ

دلکشِ بے نوا تیرے در کا ہوا
ایک ادنیٰ گدا سیّدہ فاطمہ


از قلم دلکش فراز عطاری
پتہ,,26,,شہر,,جاورا,,ضلع,,رتلام,,ایم.پی,,الہند

Thursday, May 23, 2019

علی کے لال سے چاہت کا باب روشن ہے

شہزاہءِ رسول اعظم ابنِ علی جگر گوشہء فاطمہ سردار جنت مولا امام حسن مجتبٰی رضی اللہ عنہ کی یومِ ولادت پر پیش کیا گیا نذرانہءِ وفا

علی کے لال سے چاہت کا باب روشن ہے
مرے حسن سے شہادت کا باب روشن ہے

رسول و فاطمہ زہرا، علی، حسین و حسن
انہیں کی دم سے سخاوت کا باب روشن ہے

شفیعِ روزِ  جزا ہیں تمہارے نانا حضور
کہ جنکے دم سے شفاعت کا باب روشن ہے

ہیں والد آپ کے "خیبر شکن علی مولا"
انہیں کے جذبے سے ہمت کا باب روشن ہے

وہی ہیں اُمِ  حسن   دخترِ   شہِ  کوثر
کہ جن سے عصمت و عِفَّت کا باب روشن ہے

قسم خدا کی "حسن" آپ کے گھرانے سے
سخا و لطف و عنایت کا باب روشن ہے

ملیح   ایسا  بنایا   ہے  ان  کو  مولا  نے
رخِ حَسَن سے ملاحت کا باب روشن ہے

حسن، حسین  کے  مابین  پیار  تھا  اتنا
کہ ان سے اب بھی اخوت کا باب روشن ہے

جہاں کی عظمتیں قرباں تمہارے قدموں پر
تمہارے نام سے عظمت کا باب روشن ہے

تُو صبر و شکر کا پیکر حیا کا آئینہ
تری ضیاء سے شریعت کا باب روشن ہے

ہو بلگرام کہ مارہرہ، کالپی، ہر سو
رسول پاک کی عترت کا باب روشن ہے

جنابِ غوث ہیں شہزادہءِ حسین و حسن
ریاض جن سے کرامت کا باب روشن ہے

ریاض احمد برکاتی

اے آمنہ کے لخت جگر شاہِ مدینہ


اے آمنہ کے لخت جگر شاہِ مدینہ
دے میری دعاؤں کو ظفر شاہِ مدینہ

فرقت میں رہے دیدہ ئے تر شاہِ مدینہ
ہو مجھکو عطا سوزِ جگر شاہِ مدینہ

 دن رات مدینے کی میں کرتا ہوں دعائیں
ہو میری دعاؤں میں اثر شاہِ مدینہ

کس حال میں دیوانے ہیں سب ان کو پتہ ہے
رکھتے ہیں دو عالم کی خبر شاہِ مدینہ

رخسار تو رخسار ہیں تلوؤں کو تمہارے
حیرت میں پڑا دیکھے قمر شاہِ مدینہ

ہوجاٸے فنا آن میں واللہ مصیبت
فرمائیں  اگر آپ نظر شاہ مدینہ

رکھتے ہیں تمنا یہ مدینے کے دوانے
ہو جائے مدینے کا سفر شاہِ مدینہ

تعریف تری کرتے ہوئے روح بدن سے
قدموں میں ہو سر جائے گزر شاہِ مدینہ

قربان میں قدرت پہ تمہاری کہ تمہارے
چلتا ہے اشاروں پہ قمر شاہِ مدینہ

دلکش کی تمنا ہے یہ سلطانِ زمانہ
ہو عمر ترے در پہ بسر شاہِ مدینہ


از قلم دلکش فراز عطاری
پتہ 26,,جاورا,,ضلع,,رتلام,,ایم,,پی,,انڈیا
نمبر 7489396907

گناہوں کے لیے چلتی ہوٸی تلوار بن جاٶ مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

گناہوں کے لیے چلتی ہوٸی تلوار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

پڑا ہے کیوں تمہاری آنکھوں پر غفلت کا یہ پردہ
سنوں اے مو منوں اسلام کا اک رکن ہے روزہ

یہ غفلت چھوڑ دو للہ اب ہشیار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

غموں کی تیرگی کیا ہے خوشی کی روشنی کیا ہے
رکھو گے روزہ تو معلوم ہو گا زندگی کیا ہے

اندھیروں سے نکل کر مطلعء انوار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

یہی روزہ بروزِ  حشر تم کو بخشواٸے گا
یہی روزہ تمہیں خلدِ بریں تک لے کے جاٸے گا

کرو پختہ ارادہ آہنی دیوار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

نصیحت کے یہ موتی ہیں اسے اے دوستو چن لو
یہ قیصر جو بھی تم سے کہہ رہا ہے غور سے سن لو

کرو تم نیکیاں اور خلد کے حقدار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

Monday, May 20, 2019

🌹اصحابِ بدر رضی اللّٰہ تعالٰی عنہم کی بارگاہ میں خراجِ عقیدت By سیدشاکرحسین سیفی صدر شعبہءِافتاءدارالعلوم محبوبِ سبحانی کرلا ممبئی انڈیا




🌹 مئیِ توحید  سے  سرشار  تھے  وہ   تین سو تیرہ

🌹 ہدایت  کے   علمبر دار   تھے   وہ    تین  سو تیرہ



🌹وہ شمعِ حق کےپروانےتھےکچھ پروا نہ تھی اپنی

🌹 مکمل  عشق  کا  کردار   تھے   وہ   تین  سو تیرہ



🌹 رہِ حق میں فدا ہونے کا  جذبہ  تھا بصد اخلاص

🌹مجسم  ، معنیِ  ایثار    تھے   وہ   تین   سو  تیرہ



🌹 شکستِ  فاش  دیدی   سہ گنی   تعدادِ اعداء کو

🌹 کھنچی  اللہ  کی  تلوار   تھے  وہ  تین  سو  تیرہ



🌹 کچھ ایسی روشنی  پائی تھی مہتابِ نبوّ ت سے

🌹 مقابل ، شمس کے  ضوبار  تھے  وہ  تین  سو تیرہ



🌹 ظہورِ  قوّتِ  اسلام    کی   صبحِ  درخشاں   تھے

🌹 فروغِ  دین   کے   مینار   تھے   وہ   تین  سو تیرہ



🌹 فرشتوں  کو  خدا  نے  بھیج  کر  امداد  فرمائی

🌹 توکُّل   کا   لیے   ہتھیار   تھے   وہ  تین  سو تیرہ



🌹 خدا کے حکم  سے کثرت پہ قلت  ہوتی ہیے غالب

🌹 اِسی نکتے کا  اک  اظہار  تھے  وہ  تین  سو تیرہ



🌹 ضیا، آفاق میں اب تک ہیےاُن کےحسنِ ایماں کی

🌹 بڑے  ہی  صاحبِ  انوار   تھے   وہ  تین  سو تیرہ



🌹زمانہ جن  کی جرءت  کو  سلامی  دیتا ہیے سیفی

🌹 غلا ما نِ   شہ ِ  ابر ا ر   تھے   وہ   تین  سو   تیرہ




سیدشاکرحسین سیفی
صدر شعبہءِافتاءدارالعلوم محبوبِ سبحانی
کرلا  ممبئی    انڈیا

Sunday, May 19, 2019

جیســے بیمـار کا ہـوتا ہے دوا سے رشتہ By طـــارق انــور شیـــخ(کـــشــن گـــنـــج بہـــــار )


 جیســے بیمـار کا ہـوتا ہے دوا سے رشتہ
یوں رہے میرا شہ دیں کی ثنا سے رشتہ

عـشــق کـی شـــمـع بجھے کیسے زمانے والو
کر جو آئ ہے مدینے کی ہوا سے رشتہ

 سر جھکاتے ہے شہنشاہ بھی اس کے آگے
جس کا ہوتا ہے  درِ شہ کے گدا سے رشتہ

 یا الٰہی ! ترے محبوب کا ہے واسطہ اب
ٹوٹ جائے مرا ہر ایک خطا سے رشتہ

روز آتے ہیں جہاں بہر سلامی قدسی
ہو مری زیست کا اس در پہ قضا سے رشتہ

خاور حشر کی گرمی کا نہیں خوف مجھے
ہے مرا آپ کی رحمت کی ردا سے رشتہ

بخشا جائے گا وہ محشر میں یقیناً طارق
جس نے مضبوط رکھا آلِ عبا سے  رشتہ

طـــارق انــور شیـــخ(کـــشــن گـــنـــج بہـــــار )

کاش اک دن خواب میں آجاٸیں شیدا کے قریب By حسیب آرزو

کاش اک دن خواب میں آجاٸیں شیدا کے قریب
یا بلالیں اپنی رحمت  سے وہ طیبہ کے قریب

اے  صبا  لے چل اڑا کر شہر  عالی جاہ  میں
حال دل کہنا ہے مجھ کو جاکے شاہا کے قریب

پڑھ لیا کلمہ جو دیکھا آپ کا خلق عظیم
آپ جب پہنچے عیادت کو ضعیفہ کے قریب

آرہے   ہیں  ساقٸ  کوثر  تڑپنا چھوڑ  دے
روز محشر آ کے کہہ دے کوٸی تشنہ کے قریب

کام آٸیں گے  نہ  دنیا  کے مطبا اب مرے
لے چلو جلدی مجھے  جان مسیحا کے قریب

ہند میں مرجاٶں تو بھی ہے وصیت بس یہی
“دفن کردینا مجھے سرکار بطحا کے قریب”

دیکھ کر جابر انہیں  بے  ساختہ کہنے لگے
چاندبھی لگتاہےمدھم شہ کےجلوہ کےقریب

حکم ہو تو ڈال دیں گھوڑوں کو دریا میں امیر
ہیں کھڑے سب منتظر صف باندھے دجلہ کے قریب

گھیرے  رہتے  تھے  صحابہ  اس طرح  سرکار  کو
جیسےمنڈراتےہوں بھنورے کوٸی غنچہ کے قریب

لگ گٸی کشتی کنارے ڈوبی بارہ سال کی
غوث نے جب کی دعا ہے جاکے دریا کے قریب

کاش  میرا  بھی کبھی ہوتا مدینے سے گزر
میں بھی میٹھی سانس لیتا رک کے خضری کے قریب

تو نیاز و فاتحہ کو کہتا رہتا ہے حرام
پھر بھی گھیرا ڈالے ہے کم بخت حلوا کے قریب

دور رہ کر کیا ملے گا اہل حق سے نجدیو
وقت ہے آجاٶ اب بھی غوث و خواجہ کے قریب

آرزو کی آرزو ہے بس یہی پرور دگار
موت دے دینا اسے دربار آقا کے قریب

حسیب آرزو

محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی = نعت رسول پاک


عقیدت   میں   یہ کہتا  ہے  دوانہ  رحمت  عالم
ہے    شیدائی   ترا   سارا   زمانہ   رحمت   عالم

تمنا   ہے   ستائے   گی  ہمیں  جب گرمئِ محشر
خدارا   اپنے  دامن  میں   چھپانا   رحمت  عالم

یہی  ہے   مشغلہ   میرا   ہمیشہ   دہر   میں تیرا
مرے  لب   پر   رہے   جاری   ترانہ  رحمت  عالم

خدائے  پاک  نے جلوہ  دکھایا  ہے  تمھیں  بیشک
تمھارا   عرش   پر   ہے   آنا   جانا   رحمت  عالم

گنہگارانِ   امت   آپ   کی  کہتے  ہیں  رو رو کر
عذابِ   نار  سے   ہم   کو   بچانا   رحمت   عالم

تمھارے  عشق میں  پڑھ کر درود پاک سوتا ہوں
مجھے بھی خواب میں جلوہ دکھانا رحمتِ عالم

نظامی  ہو  کے یکجا کہہ رہے  ہیں ان کے دیوانے
ہمارے  گھر  میں  بھی تشریف لانا  رحمت عالم

ازقلم ـــ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی

Tuesday, May 14, 2019

Shor salleala barmala hogaya Urdu naat lyrics Subhani Habibi Naat lyrics


شور صلی علی بر ملا ہو گیا
  جلوہ گر آج نور خدا ہو گیا

نو ر حق جس گھڑی رو نما ہو گیا
بت کدوں میں بپا  زلزلہ ہو گیا

وہ  زمانے کا محتاج ہوگا نہیں
 مصطفیٰ کے جو در کا گدا ہو گیا

پاۓ ناز نبوّت کی برکت سے ہی
عرش بھی رشکِ غار ہرہ ہو گیا

اس کو روز جزا خوف ہو کیوں بھلا
مصطفیٰ پہ جو دل سے فدا ہو گیا

گھر مرے مصطفیٰ کی جو محفل سجی
رشکِ باغِ ِجنا گھر مرا ہو گیا

ان کا احسان تجھ  پر ہیں اے نجدیا
کلمہ پڑھ کر بھی تو بے وفا ہو گیا

مقتدٰی سارے نبیوں کا اسرٰی کی شب
آمنہ بی  ترا لاڈلا ہو  گیا

آپ شمس الضحیٰ آپ نور الہدیٰ
طٰہٰ یاسیں لقب آپ کا ہو گیا

عاسی طارق ثنائے نبی جو کیا
یہ کرم آپ کا مصطفیٰ ہو گیا

Saturday, May 4, 2019

Urdu Naat lyrics by Hafiz shahid ashrafi Banarasi jab jab khayal naat se mamur hogaya Behtarin Naat pak Subhani Habibi Naat lyrics

جب جب خیال نعت سے معمور ہوگیا
ہر ایک گوشہ فکر کا پرنور ہوگیا

روحانی طاقت ایسی تھی نام رسول میں
اک ضرب ہی سے کوہ الم چور ہوگیا

اک نام پاک مصطفے لب پر رواں ہوا
جھوم اٹھی روح قلب بھی مسرور ہوگیا

فخر کلیم حق نے قدم رکھ دیا جہاں
وہ خطہ نازش جبل طور ہوگیا


وہ شخص کیسے پاٸگا قرب خداۓ پاک
محبوب کبریاسے ہی جو دور ہوگیا

وحدت کا جام ایسا پلایا حضور نے
عاشق ہمیشہ کے لٸے مخمور ہو گیا

حافظ مجھے بھی داد سخن دےرہے ہیں لوگ
لگتاہے شعر میرا بھی بھر پور ہوگیا




حافظ اشرفی

تحریک فروغ اسلام tahrike faroge Islam zaruri masail sikhne ke liye niche diye gay number par rabta Kare

Aap Hazraat se guzarish hai ki ye Message zyada se zyada share Karen taki zyada se zyada log faida utha saken.
Jazakallah Khair

رمضان ہیلپ لائن

تحریک فروغِ اسلام کی طرف سے شروع کی جانے والی رمضان ہیلپ لائن کے ذریعے آپ 1 رمضان سے30رمضان تک معتبر مفتیانِ کرام سے دنیا کے کسی بھی حصے سے کال کرکے نماز،روزہ،تراویح ،زکات وغیرہ سے متعلق سوالات کر کے جوابات حاصل کر سکتے ہیں۔

نوٹ- سبھی مفتیانِ کرام الگ الگ وقتوں میں کال ریسیو کرینگے جسکی تفصیلات نیچے دی جارہی ہیں۔جس وقت آپکو کال کرنا ہو آپ پہلے دیکھ لیں کہ اس وقت کون سے مفتی صاحب کال ریسیو کرینگے،جنکا ٹائم ہو انہیں کو کال کریں،تاکہ ان کی دوسری ضروریات میں دخل نا پڑے- اُسکے بعد ٹائم کے نیچے دیئے گئے  بلو نمبر پر کلک کرکے ڈائل کریں ۔

مفتیان کرام کی لسٹ

1-شہزادہ صدرالشریعہ حضرت علامہ مفتی بہاء المصطفیٰ قادری صاحب
+91 9456244032
11am - 01pm

2- مفتی شمشاد احمد رضوی امجدی صاحب
 +91 9415505257
10:30 pm 12am

3- مفتی شمشاد احمد رضوی بدایونی  صاحب
+91 9410022756
10am - 12Noon

4- مفتی منظور رضوی صاحب
+91 9373992945
  10:30pm-  11:30pm

5- مفتی امین رضوی صاحب

+91 8055668496
10am - 12pm

6-  مفتی راحت خان قادری صاحب
+91 7017222236
असर से इशा तक

7- مفتی ذوالفقار خان نعیمی صاحب
+91 9719620137
11pm -  01am

8- مفتی مقصود عالم فرحت ضیائی صاحب
 +91 8217462391
2pm -  4pm

9- مفتی حسیب رضوی صاحب
+91 9012110858
10pm - 4am

10- مفتی ثمیرالدین رضوی صاحب
+91 9012110858
2pm - 4pm

11- مفتی عبدالقادر رضوی صاحب
 +91 9024254532
7pm -  10pm

12- مفتی فراغ احمد نعیمی صاحب
+91 9760106521
11pm  - 2pm

13- مفتی جابر مصباحی صاحب
+91 8395816786
3pm 5pm

14- مفتی مشتاق امجدی صاحب
+91 8757517239
2pm -  4pm

15- مفتی نور الحسن مصباحی صاحب
+91 9922023592
11pm -  01am

16- مفتی فضیل یاسینی صاحب
+918210306436
11pm – 01am

17. مفتی رفیق الاسلام رضوی صاحب
+91 8670758621
10am - 12 Noon

18۔مفتی احسن کمال صاحب
+91 8799046148
2pm - 4pm

کسی بھی طرح کی مشکلات میں کال کریں-
(مولانا)  معزالدین عثمانی مرکزی ازھری صاحب
                       8860828323

ہیڈ آفس
شعبہ دعوت تبلیغ
تحریک فروغ اسلام

Friday, May 3, 2019

New Naat lyrics by amir hamza nizami Urdu Naat lyrics Subhani Habibi Naat lyrics

بفیضِ کبریا کعبے کا کعبہ ہم نے دیکھا ہے
درِ  سرکار  کا  پر  کیف  جلوہ  ہم  نے دیکھا ہے

ملائک بھی جہاں ہر دم سلامی پیش کرتے ہیں
وہیں انوار و رحمت کا برسنا ہم نے دیکھا ہے

زباں سے جب درود پاک کی ڈالی نچھاور کی
جو غم درپیش تھا وہ  دور ہوتا ہم نے دیکھا ہے

نگاہوں کو کوئی جچتا نہیں ہے دہر میں جب سے
نبی  کے  سبز  گنبد  کا  نظارہ  ہم  نے  دیکھا  ہے

بڑھی آنکھو کی بینائی ہماری جب نگاہوں سے
منور  سبز  گنبد  کا   منارہ   ہم  نے  دیکھا  ہے

ثوابِ  حج  طفیلِ  مصطفےٰ  ہے  مل  گیا  ہم  کو
ابھی الفت سے اپنی ماں کا چہرا ہم نے دیکھا ہے

جہاں اپنے تو اپنے غیر بھی خیرات پاتے ہیں
نظامی  وہ  مقدس  آستانہ  ہم  نے دیکھا ہے

ازقلم ۔۔۔ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)

Net naat lyrics by amir hamza nizami Subhani Habibi Naat lyrics Urdu Naat lyrics

عشق  نبی سے دل مرا  پور  نور  ہو  گیا
جس وقت ان کی مدح میں مسرور ہو گیا

غمگین ہو کے تنہا کھڑا تھا میں اس گھڑی
پڑھ  لی  درود  پاک  تو غم  دور  ہو گیا

فضل خدا  سے  آمدِ  سرکار  کے طفیل
اک پل میں ختم دہر سے رنجور ہو گیا

اندھن بنا ہے نار کا ابلیس اس لیے
بد بخت بدنصیب وہ مغرور ہو گیا

پہچان  بن  گئی  ہے  طفیل  نبی  مری
صدقے میں نعت پاک کے مشہور ہو گیا

اہل وفا کی دیکھ کے مجھ پر نوازشیں
دل میرا  ان  کے  واسطے مشکور ہو گیا

دید  نبی کا  اس کو  نظامی  شرف ملا
دل جس کا ان کی یاد سے معمور ہو گیا

ازقلم ۔۔۔ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)

Wednesday, May 1, 2019

Zeeshan mathravi Urdu Naat lyrics

ـــــــــ نعت شریف ـــــــــ


جب سے قریبِ بارگہِ نور ہوگیا
رنگینئ جہاں سے بہت دور ہوگیا


ذرے کو مہ بنانا ، کبھی خار کو گلاب
جیسے درِ رسول کا دستور ہوگیا


مدت سے مجھ میں بیٹھا تھا قبضہ جمائے درد
نامِ رسول سنتے ہی کافور ہوگیا


یوں سامنے عمر کے گیا دشمنِ رسول
آئینہءحیات گرا ، چور ہوگیا


 فیضانِ پائے نازِ نبی کچھ نہ پوچھئے
ذرہ بھی آفتاب بنا ، طور ہوگیا


اخلاقِ مصطفٰے کا ہنر دیکھ لے جہاں
پائے نبی پہ خم سرِ مغرور ہوگیا


مجھ کو نبی نے اتنا نوازا کہ ہر کوئ
ذیشان آج کہنے پہ مجبور ہوگیا


  بقلم ـــ محمد ذیشان متھراوی