*الوداع ماہ رمضان اسپیشل نظم*
چھوڑ کر چل دیا ہم سے رخصت ہوا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
تیرے جانے کا غم ہم کو ہوگا سدا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
تیرے آنے سے ہم کو ملی تھی خوشی
تیرےجانے سےآنکھوں میں ہےاب نمی
توتھا تسکین جاں اور تھا دلربا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
نورمیں جس کی ڈوبی تھی ہراک گھڑی
جس کی برکت سےتھی خوشنما زندگی
وہ مبارک مہینہ ہوا اب جدا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
ماہ رحمت ہے تو ماہ عظمت ہے تو
ماہ برکت ہے تو ماہ عزت ہے تو
تیری عظمت بیاں ہم سے کیا ہو بھلا
الوادع الوداع ماہ رمضاں وداع
نیکیوں میں اضافہ ہوا تجھ سے تھا
اور بدیوں پہ تالا لگا تجھ سے تھا
تو ہی رہبر مرا تو ہی تھا رہنما
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
سہ نہ پائیں گے ہم ہجر کے غم ترے
پھر سے آنا کہ ہم منتظر ہیں ترے آفتاب حزیں کی بھی ہے یہ دعا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
از ـ محمد آفتاب عالم کیموری
چھوڑ کر چل دیا ہم سے رخصت ہوا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
تیرے جانے کا غم ہم کو ہوگا سدا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
تیرے آنے سے ہم کو ملی تھی خوشی
تیرےجانے سےآنکھوں میں ہےاب نمی
توتھا تسکین جاں اور تھا دلربا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
نورمیں جس کی ڈوبی تھی ہراک گھڑی
جس کی برکت سےتھی خوشنما زندگی
وہ مبارک مہینہ ہوا اب جدا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
ماہ رحمت ہے تو ماہ عظمت ہے تو
ماہ برکت ہے تو ماہ عزت ہے تو
تیری عظمت بیاں ہم سے کیا ہو بھلا
الوادع الوداع ماہ رمضاں وداع
نیکیوں میں اضافہ ہوا تجھ سے تھا
اور بدیوں پہ تالا لگا تجھ سے تھا
تو ہی رہبر مرا تو ہی تھا رہنما
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
سہ نہ پائیں گے ہم ہجر کے غم ترے
پھر سے آنا کہ ہم منتظر ہیں ترے آفتاب حزیں کی بھی ہے یہ دعا
الوداع الوداع ماہ رمضاں وداع
از ـ محمد آفتاب عالم کیموری
No comments:
Post a Comment