بفیضِ کبریا کعبے کا کعبہ ہم نے دیکھا ہے
درِ سرکار کا پر کیف جلوہ ہم نے دیکھا ہے
ملائک بھی جہاں ہر دم سلامی پیش کرتے ہیں
وہیں انوار و رحمت کا برسنا ہم نے دیکھا ہے
زباں سے جب درود پاک کی ڈالی نچھاور کی
جو غم درپیش تھا وہ دور ہوتا ہم نے دیکھا ہے
نگاہوں کو کوئی جچتا نہیں ہے دہر میں جب سے
نبی کے سبز گنبد کا نظارہ ہم نے دیکھا ہے
بڑھی آنکھو کی بینائی ہماری جب نگاہوں سے
منور سبز گنبد کا منارہ ہم نے دیکھا ہے
ثوابِ حج طفیلِ مصطفےٰ ہے مل گیا ہم کو
ابھی الفت سے اپنی ماں کا چہرا ہم نے دیکھا ہے
جہاں اپنے تو اپنے غیر بھی خیرات پاتے ہیں
نظامی وہ مقدس آستانہ ہم نے دیکھا ہے
ازقلم ۔۔۔ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)
درِ سرکار کا پر کیف جلوہ ہم نے دیکھا ہے
ملائک بھی جہاں ہر دم سلامی پیش کرتے ہیں
وہیں انوار و رحمت کا برسنا ہم نے دیکھا ہے
زباں سے جب درود پاک کی ڈالی نچھاور کی
جو غم درپیش تھا وہ دور ہوتا ہم نے دیکھا ہے
نگاہوں کو کوئی جچتا نہیں ہے دہر میں جب سے
نبی کے سبز گنبد کا نظارہ ہم نے دیکھا ہے
بڑھی آنکھو کی بینائی ہماری جب نگاہوں سے
منور سبز گنبد کا منارہ ہم نے دیکھا ہے
ثوابِ حج طفیلِ مصطفےٰ ہے مل گیا ہم کو
ابھی الفت سے اپنی ماں کا چہرا ہم نے دیکھا ہے
جہاں اپنے تو اپنے غیر بھی خیرات پاتے ہیں
نظامی وہ مقدس آستانہ ہم نے دیکھا ہے
ازقلم ۔۔۔ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)
No comments:
Post a Comment