Aamir Hamza Nizami


Thursday, May 23, 2019

علی کے لال سے چاہت کا باب روشن ہے

شہزاہءِ رسول اعظم ابنِ علی جگر گوشہء فاطمہ سردار جنت مولا امام حسن مجتبٰی رضی اللہ عنہ کی یومِ ولادت پر پیش کیا گیا نذرانہءِ وفا

علی کے لال سے چاہت کا باب روشن ہے
مرے حسن سے شہادت کا باب روشن ہے

رسول و فاطمہ زہرا، علی، حسین و حسن
انہیں کی دم سے سخاوت کا باب روشن ہے

شفیعِ روزِ  جزا ہیں تمہارے نانا حضور
کہ جنکے دم سے شفاعت کا باب روشن ہے

ہیں والد آپ کے "خیبر شکن علی مولا"
انہیں کے جذبے سے ہمت کا باب روشن ہے

وہی ہیں اُمِ  حسن   دخترِ   شہِ  کوثر
کہ جن سے عصمت و عِفَّت کا باب روشن ہے

قسم خدا کی "حسن" آپ کے گھرانے سے
سخا و لطف و عنایت کا باب روشن ہے

ملیح   ایسا  بنایا   ہے  ان  کو  مولا  نے
رخِ حَسَن سے ملاحت کا باب روشن ہے

حسن، حسین  کے  مابین  پیار  تھا  اتنا
کہ ان سے اب بھی اخوت کا باب روشن ہے

جہاں کی عظمتیں قرباں تمہارے قدموں پر
تمہارے نام سے عظمت کا باب روشن ہے

تُو صبر و شکر کا پیکر حیا کا آئینہ
تری ضیاء سے شریعت کا باب روشن ہے

ہو بلگرام کہ مارہرہ، کالپی، ہر سو
رسول پاک کی عترت کا باب روشن ہے

جنابِ غوث ہیں شہزادہءِ حسین و حسن
ریاض جن سے کرامت کا باب روشن ہے

ریاض احمد برکاتی

No comments:

Post a Comment