*ہیں جلوہ فرما مرے غمگسار طیبہ میں*
*اسی لئے تو ہے ہر سو نکھار طیبہ میں*
*نبی نے خوشیوں سے دامن کو بھر دیا اس دم*
*ہوئی جو آنکھ مری اشکبار طیبہ میں*
*اسی پہ حق ہے یہ جنت بھی ہو گئی واجب*
*جو دیکھ آیا نبی کا مزار طیبہ میں*
*خدا کے فضل سے جاکر یہ میں نے دیکھا ہے*
*ہے سب سے اعلیٰ یقیناً دیار طیبہ میں*
*جو بے قرار ہے دنیا میں بات مان مری*
*چلو ملے گا تمہیں بھی قرار طیبہ میں*
*حضور میری ہے خواہش دکھا دو در اپنا*
*بس ایک بار نہیں بار بار طیبہ میں*
*رسول پاک کا مسکن ہے اس لئے واللہ*
*سمٹ کے آگئی ساری بہار طیبہ میں*
*تڑپ رہے تھے ہر اک لمحہ ہند میں رہ کر*
*سکون دل کو ملا آ کے یار طیبہ میں*
*انھیں کہیں سے بھی آواز دو نظامی تم*
*سنیں گے آقا تمہاری پکار طیبہ میں*
ازقلم ــــــــــــــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی
*اسی لئے تو ہے ہر سو نکھار طیبہ میں*
*نبی نے خوشیوں سے دامن کو بھر دیا اس دم*
*ہوئی جو آنکھ مری اشکبار طیبہ میں*
*اسی پہ حق ہے یہ جنت بھی ہو گئی واجب*
*جو دیکھ آیا نبی کا مزار طیبہ میں*
*خدا کے فضل سے جاکر یہ میں نے دیکھا ہے*
*ہے سب سے اعلیٰ یقیناً دیار طیبہ میں*
*جو بے قرار ہے دنیا میں بات مان مری*
*چلو ملے گا تمہیں بھی قرار طیبہ میں*
*حضور میری ہے خواہش دکھا دو در اپنا*
*بس ایک بار نہیں بار بار طیبہ میں*
*رسول پاک کا مسکن ہے اس لئے واللہ*
*سمٹ کے آگئی ساری بہار طیبہ میں*
*تڑپ رہے تھے ہر اک لمحہ ہند میں رہ کر*
*سکون دل کو ملا آ کے یار طیبہ میں*
*انھیں کہیں سے بھی آواز دو نظامی تم*
*سنیں گے آقا تمہاری پکار طیبہ میں*
ازقلم ــــــــــــــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی
No comments:
Post a Comment