*اے میری جان مرا دل مجاہد ملت*
*ہوں تیرے در کا میں سائل مجاہد ملت*
*خلوص دیکھ کے ان کا جہاں یہ کہتا ہے*
*امیں ہیں ، صادق و عادل مجاہد ملت*
*رضا کا فیض ملا ہے اسی لیے اب بھی*
*زمـــانہ ہے ترا قائل مجاہد ملت*
*چلے بھی آئیے عشاق کہہ رہے ہیں یہاں*
*سجی ہے آپ کی محفل مجاہد ملت*
*عطا ہو بھیک زمانے میں ہو گیا ہوں میں*
*تمہارے منگتوں میں شامل مجاہد ملت*
*نبی کے عشق کے صدقے بنے زمانے میں*
*فضیلتوں کے ہیں حامل مجاہد ملت*
*نبی کے آل کے صدقے میں دور کر دیجے*
*ہے سامنے مرے مشکل مجاہد ملت*
*یہی ہے میری تمنا بنوں میں دنیا میں*
*تمہارے عشق کے قابل مجاہد ملت*
*رسول پاک کے صدقے مجھے زمانے میں*
*بنــادو مــومنِ کــامل مجاہد ملت*
*وہ دن نہ آئے کبھی دہر میں، نظامی ہو*
*تمہارے ذکر سے غافل مجاہد ملت*
No comments:
Post a Comment