*روک پائیں گے نہ ہم کو یہ زمانے والے*
*ہم تو سرکار کی محفل ہیں سجانے والے*
*بھوکے رہ کر بھی زمانے کو کھلانے والے*
*ایسے ہوتے ہیں شہِ دیں کے گھرانے والے*
*کیا سمجھ پائے گا نجدی تو نبی کا رتبہ*
*وہ تو کنکر سے بھی کلمہ ہیں پڑھانے والے*
*تشنہ لب ہوں گے جو محشر میں دِوانے ان کو*
*جــامِ کوثــر ہیں مرے آقــا پلانے والے*
*فضل مولا سے یقیناً ہیں شہ کون و مکاں*
*چاند کو توڑنے اور شمس پھرانے والے*
*وہ ہیں سردار جناں سبط پیمبر لوگوں*
*چڑھ کے نیزے پہ ہیں قرآن سنانے والے*
*پھول ہیں گلشن زہرا کے وہ شاہِ جیلاں*
*صرف ٹھوکر سے ہیں مردوں کو جلانے والے*
*خواجئہِ ہند وہ سرکار دو عالم کی عطا*
*ایک کانسے میں ہیں ساغر کو سمانے والے*
*اہل سنت کے وہ سرتاج ہیں اعلٰی حضرت*
*پرفتـن دور میں ایمان بچــانے والے*
*فضل مولیٰ سے ہیں وہ تاج شریعت لوگوں*
*پیرِ کــامل ہیں مــِری لاج بچانے والے*
*منتظر ان کے جہنم ہے نظامی بیشک*
*جو ہیں ماں باپ کو دنیا میں ستانے والے*
ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی*
No comments:
Post a Comment