Aamir Hamza Nizami


Thursday, July 11, 2019

Manqabate hoozur qutbe banaras By qari wasim akram paiham ismaily Urdu Naat lyrics

ــــــ منقبتِ حضور قطبِ بنارس ـــــــ

ابرِ رحمت سے گھرا ہے در شکرتالاب کا
مرحبہ ہے کیا حسیں منظر شکرتالاب کا

خاندانِ حضرتِ فاروقِ اعظم ہے یہاں
اے منافق مت لگا چکر شکرتالاب کا

حضرتِ قطبِ بنارس آپ کے فیضان سے
ذرہ ذرہ   ہو  گیا  گوہر  شکرتالاب کا

آئے ہیں عرس وحیدی میں یہاں جتنے غلام
ذکر ہے ہر ایک کے لب پر شکرتالاب کا

عاشقِ قطبِ بنارس کی یہی ہے التجا
حشر تک چلتا رہے ساغر شکرتالاب کا

فیض سے قطبِ بنارس کے ہوا میں فیضیاب
جل رہا ہے دیپ میرے گھر شکرتالاب کا

مفتئ شہرِ بنارس ہیں یہں جلوہ نما
کیوں نہ ہوگا تذکرہ گھر گھر شکر تالاب کا

 یہ شہنشاہِ مسولی اور رضا کا فیض ہے
جو قصیدہ ہے مرے لب پر شکرتالاب کا

مرحبہ عرسِ وحیدی میں مری شرکت ہوئی
مجھ کو بھی پیہم ملا لنگر شکرتالاب کا

از قلم ــــ قاری وسیم اکرم پیہم اسمٰعیلی بنارسی

Friday, May 31, 2019

Alvida mahe ramza ispeshal nazm

*الوداع  ماہ رمضان اسپیشل نظم*


چھوڑ کر چل دیا ہم سے رخصت ہوا
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں  وداع
تیرے  جانے  کا غم ہم  کو  ہوگا سدا
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں  وداع


تیرے آنے سے ہم کو ملی تھی خوشی
تیرےجانے سےآنکھوں میں ہےاب نمی
توتھا   تسکین   جاں   اور   تھا  دلربا
الوداع   الوداع    ماہ   رمضاں   وداع


نورمیں جس کی ڈوبی تھی ہراک گھڑی
جس کی برکت سےتھی خوشنما زندگی
وہ   مبارک    مہینہ    ہوا     اب    جدا
الوداع    الوداع    ماہ    رمضاں   وداع


ماہ  رحمت  ہے  تو  ماہ  عظمت ہے تو
ماہ  برکت   ہے  تو  ماہ  عزت   ہے  تو
تیری عظمت بیاں ہم  سے کیا  ہو بھلا
الوادع   الوداع    ماہ   رمضاں   وداع


نیکیوں میں اضافہ ہوا  تجھ سے  تھا
اور  بدیوں  پہ  تالا  لگا  تجھ سے تھا
تو  ہی   رہبر   مرا   تو   ہی  تھا رہنما
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں   وداع


سہ نہ پائیں گے  ہم  ہجر کے غم ترے
پھر  سے  آنا کہ  ہم  منتظر  ہیں ترے آفتاب  حزیں کی  بھی ہے  یہ   دعا
الوداع   الوداع   ماہ   رمضاں   وداع



از ـ محمد آفتاب عالم کیموری 

Alvida ay mahe ramza Alvida

الوداع اے ماہِ رمضاں ماہِ اختر الوداع
الوداع اے ماہِ دیں اے ماہِ انور  الوداع

تیرے ہی دم سے تھی روشن محفلِ صبرو رضا
الوداع اے دلبرِ محبوبِ داور الوداع

تیرے جاتے ہی جہاں ہو جاٸے گا ظلمت کدہ
 الوداع اے نور سے معمور منظر الوداع

پھر سے دستک دے رہی ہے بابِ گلشن پر خزاں
الوداع اے موسمِ گل کے پیمبر الوداع

پھر رہا ہونے کو ہے زنداں سے شیطانِ لعیں
الوداع اے رحمتِ حق کے سمندر الوداع

مسجدوں کے صحن میں رقصاں ہیں پھر ویرانیاں
الوداع اے رونقِ محراب و منبر الوداع

 ہورہا ہے ساتھ ہی رخصت ترے حسنِ سخن
الوداع اے روشنیٸِ فکر ِ قیصر الوداع

Alvida Alvida mahe ramza Alvida

الوداع اے ماہِ رمضاں ماہِ اختر الوداع
الوداع اے ماہِ دیں اے ماہِ انور  الوداع

تیرے ہی دم سے تھی روشن محفلِ صبرو رضا 
الوداع اے دلبرِ محبوبِ داور الوداع

تیرے جاتے ہی جہاں ہو جاٸے گا ظلمت کدہ
 الوداع اے نور سے معمور منظر الوداع

پھر سے دستک دے رہی ہے بابِ گلشن پر خزاں
الوداع اے موسمِ گل کے پیمبر الوداع

پھر رہا ہونے کو ہے زنداں سے شیطانِ لعیں
الوداع اے رحمتِ حق کے سمندر الوداع

مسجدوں کے صحن میں رقصاں ہیں پھر ویرانیاں
الوداع اے رونقِ محراب و منبر الوداع

 ہورہا ہے ساتھ ہی رخصت ترے حسنِ سخن
الوداع اے روشنیٸِ فکر ِ قیصر الوداع


Sunday, May 26, 2019

New Manqabat hazrate sayyada Fatima by dikash faraz attari نورِ شمسُ الضحیٰ سیّدہ فاطمہ

نورِ شمسُ الضحیٰ سیّدہ فاطمہ
شانِ بدر الدرجیٰ سیّدہ فاطمہ

دلبرِ مصطفیٰ سیّدہ فاطمہ
جانِ مشکل کشا سیّدہ فاطمہ

دخترِ مصطفیٰ سیّدہ فاطمہ
با حیا با صفا سیّدہ فاطمہ

آپ جانِ وفا سیّدہ فاطمہ
آپ کانِ حیا سیّدہ فاطمہ

از پئے مصطفیٰ سیّدہ فاطمہ
غم سے مجھکو بچا سّیدہ فاطمہ

آپ کی زندگی آپ کی بندگی
پاک خو پارسا سیّدہ فاطمہ

کپ کپاتے لبو سے ثنا آپ کی
کر رہا ہے گدا سیّدہ فاطمہ

لفظ ملتے نہیں کیا بیاں میں کروں
آپ سب سے جدا سیّدہ فاطمہ

میری مشکل بڑھی جان پر آ پڑی
ہو کرم فاطمہ سیّدہ فاطمہ

 ہائے غم کا مرے درد بڑھنے لگا
درد کی دو دوا سیّدہ فاطمہ

 ہم غریبوں کا کوئی نہیں آسرا
اک تمہارے سوا سیّدہ فاطمہ

دلکشِ بے نوا تیرے در کا ہوا
ایک ادنیٰ گدا سیّدہ فاطمہ


از قلم دلکش فراز عطاری
پتہ,,26,,شہر,,جاورا,,ضلع,,رتلام,,ایم.پی,,الہند

Thursday, May 23, 2019

علی کے لال سے چاہت کا باب روشن ہے

شہزاہءِ رسول اعظم ابنِ علی جگر گوشہء فاطمہ سردار جنت مولا امام حسن مجتبٰی رضی اللہ عنہ کی یومِ ولادت پر پیش کیا گیا نذرانہءِ وفا

علی کے لال سے چاہت کا باب روشن ہے
مرے حسن سے شہادت کا باب روشن ہے

رسول و فاطمہ زہرا، علی، حسین و حسن
انہیں کی دم سے سخاوت کا باب روشن ہے

شفیعِ روزِ  جزا ہیں تمہارے نانا حضور
کہ جنکے دم سے شفاعت کا باب روشن ہے

ہیں والد آپ کے "خیبر شکن علی مولا"
انہیں کے جذبے سے ہمت کا باب روشن ہے

وہی ہیں اُمِ  حسن   دخترِ   شہِ  کوثر
کہ جن سے عصمت و عِفَّت کا باب روشن ہے

قسم خدا کی "حسن" آپ کے گھرانے سے
سخا و لطف و عنایت کا باب روشن ہے

ملیح   ایسا  بنایا   ہے  ان  کو  مولا  نے
رخِ حَسَن سے ملاحت کا باب روشن ہے

حسن، حسین  کے  مابین  پیار  تھا  اتنا
کہ ان سے اب بھی اخوت کا باب روشن ہے

جہاں کی عظمتیں قرباں تمہارے قدموں پر
تمہارے نام سے عظمت کا باب روشن ہے

تُو صبر و شکر کا پیکر حیا کا آئینہ
تری ضیاء سے شریعت کا باب روشن ہے

ہو بلگرام کہ مارہرہ، کالپی، ہر سو
رسول پاک کی عترت کا باب روشن ہے

جنابِ غوث ہیں شہزادہءِ حسین و حسن
ریاض جن سے کرامت کا باب روشن ہے

ریاض احمد برکاتی

اے آمنہ کے لخت جگر شاہِ مدینہ


اے آمنہ کے لخت جگر شاہِ مدینہ
دے میری دعاؤں کو ظفر شاہِ مدینہ

فرقت میں رہے دیدہ ئے تر شاہِ مدینہ
ہو مجھکو عطا سوزِ جگر شاہِ مدینہ

 دن رات مدینے کی میں کرتا ہوں دعائیں
ہو میری دعاؤں میں اثر شاہِ مدینہ

کس حال میں دیوانے ہیں سب ان کو پتہ ہے
رکھتے ہیں دو عالم کی خبر شاہِ مدینہ

رخسار تو رخسار ہیں تلوؤں کو تمہارے
حیرت میں پڑا دیکھے قمر شاہِ مدینہ

ہوجاٸے فنا آن میں واللہ مصیبت
فرمائیں  اگر آپ نظر شاہ مدینہ

رکھتے ہیں تمنا یہ مدینے کے دوانے
ہو جائے مدینے کا سفر شاہِ مدینہ

تعریف تری کرتے ہوئے روح بدن سے
قدموں میں ہو سر جائے گزر شاہِ مدینہ

قربان میں قدرت پہ تمہاری کہ تمہارے
چلتا ہے اشاروں پہ قمر شاہِ مدینہ

دلکش کی تمنا ہے یہ سلطانِ زمانہ
ہو عمر ترے در پہ بسر شاہِ مدینہ


از قلم دلکش فراز عطاری
پتہ 26,,جاورا,,ضلع,,رتلام,,ایم,,پی,,انڈیا
نمبر 7489396907

گناہوں کے لیے چلتی ہوٸی تلوار بن جاٶ مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

گناہوں کے لیے چلتی ہوٸی تلوار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

پڑا ہے کیوں تمہاری آنکھوں پر غفلت کا یہ پردہ
سنوں اے مو منوں اسلام کا اک رکن ہے روزہ

یہ غفلت چھوڑ دو للہ اب ہشیار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

غموں کی تیرگی کیا ہے خوشی کی روشنی کیا ہے
رکھو گے روزہ تو معلوم ہو گا زندگی کیا ہے

اندھیروں سے نکل کر مطلعء انوار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

یہی روزہ بروزِ  حشر تم کو بخشواٸے گا
یہی روزہ تمہیں خلدِ بریں تک لے کے جاٸے گا

کرو پختہ ارادہ آہنی دیوار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

نصیحت کے یہ موتی ہیں اسے اے دوستو چن لو
یہ قیصر جو بھی تم سے کہہ رہا ہے غور سے سن لو

کرو تم نیکیاں اور خلد کے حقدار بن جاٶ
مسلمانوں ہے روزہ فرض روزے دار بن جاٶ

Monday, May 20, 2019

🌹اصحابِ بدر رضی اللّٰہ تعالٰی عنہم کی بارگاہ میں خراجِ عقیدت By سیدشاکرحسین سیفی صدر شعبہءِافتاءدارالعلوم محبوبِ سبحانی کرلا ممبئی انڈیا




🌹 مئیِ توحید  سے  سرشار  تھے  وہ   تین سو تیرہ

🌹 ہدایت  کے   علمبر دار   تھے   وہ    تین  سو تیرہ



🌹وہ شمعِ حق کےپروانےتھےکچھ پروا نہ تھی اپنی

🌹 مکمل  عشق  کا  کردار   تھے   وہ   تین  سو تیرہ



🌹 رہِ حق میں فدا ہونے کا  جذبہ  تھا بصد اخلاص

🌹مجسم  ، معنیِ  ایثار    تھے   وہ   تین   سو  تیرہ



🌹 شکستِ  فاش  دیدی   سہ گنی   تعدادِ اعداء کو

🌹 کھنچی  اللہ  کی  تلوار   تھے  وہ  تین  سو  تیرہ



🌹 کچھ ایسی روشنی  پائی تھی مہتابِ نبوّ ت سے

🌹 مقابل ، شمس کے  ضوبار  تھے  وہ  تین  سو تیرہ



🌹 ظہورِ  قوّتِ  اسلام    کی   صبحِ  درخشاں   تھے

🌹 فروغِ  دین   کے   مینار   تھے   وہ   تین  سو تیرہ



🌹 فرشتوں  کو  خدا  نے  بھیج  کر  امداد  فرمائی

🌹 توکُّل   کا   لیے   ہتھیار   تھے   وہ  تین  سو تیرہ



🌹 خدا کے حکم  سے کثرت پہ قلت  ہوتی ہیے غالب

🌹 اِسی نکتے کا  اک  اظہار  تھے  وہ  تین  سو تیرہ



🌹 ضیا، آفاق میں اب تک ہیےاُن کےحسنِ ایماں کی

🌹 بڑے  ہی  صاحبِ  انوار   تھے   وہ  تین  سو تیرہ



🌹زمانہ جن  کی جرءت  کو  سلامی  دیتا ہیے سیفی

🌹 غلا ما نِ   شہ ِ  ابر ا ر   تھے   وہ   تین  سو   تیرہ




سیدشاکرحسین سیفی
صدر شعبہءِافتاءدارالعلوم محبوبِ سبحانی
کرلا  ممبئی    انڈیا

Sunday, May 19, 2019

جیســے بیمـار کا ہـوتا ہے دوا سے رشتہ By طـــارق انــور شیـــخ(کـــشــن گـــنـــج بہـــــار )


 جیســے بیمـار کا ہـوتا ہے دوا سے رشتہ
یوں رہے میرا شہ دیں کی ثنا سے رشتہ

عـشــق کـی شـــمـع بجھے کیسے زمانے والو
کر جو آئ ہے مدینے کی ہوا سے رشتہ

 سر جھکاتے ہے شہنشاہ بھی اس کے آگے
جس کا ہوتا ہے  درِ شہ کے گدا سے رشتہ

 یا الٰہی ! ترے محبوب کا ہے واسطہ اب
ٹوٹ جائے مرا ہر ایک خطا سے رشتہ

روز آتے ہیں جہاں بہر سلامی قدسی
ہو مری زیست کا اس در پہ قضا سے رشتہ

خاور حشر کی گرمی کا نہیں خوف مجھے
ہے مرا آپ کی رحمت کی ردا سے رشتہ

بخشا جائے گا وہ محشر میں یقیناً طارق
جس نے مضبوط رکھا آلِ عبا سے  رشتہ

طـــارق انــور شیـــخ(کـــشــن گـــنـــج بہـــــار )

کاش اک دن خواب میں آجاٸیں شیدا کے قریب By حسیب آرزو

کاش اک دن خواب میں آجاٸیں شیدا کے قریب
یا بلالیں اپنی رحمت  سے وہ طیبہ کے قریب

اے  صبا  لے چل اڑا کر شہر  عالی جاہ  میں
حال دل کہنا ہے مجھ کو جاکے شاہا کے قریب

پڑھ لیا کلمہ جو دیکھا آپ کا خلق عظیم
آپ جب پہنچے عیادت کو ضعیفہ کے قریب

آرہے   ہیں  ساقٸ  کوثر  تڑپنا چھوڑ  دے
روز محشر آ کے کہہ دے کوٸی تشنہ کے قریب

کام آٸیں گے  نہ  دنیا  کے مطبا اب مرے
لے چلو جلدی مجھے  جان مسیحا کے قریب

ہند میں مرجاٶں تو بھی ہے وصیت بس یہی
“دفن کردینا مجھے سرکار بطحا کے قریب”

دیکھ کر جابر انہیں  بے  ساختہ کہنے لگے
چاندبھی لگتاہےمدھم شہ کےجلوہ کےقریب

حکم ہو تو ڈال دیں گھوڑوں کو دریا میں امیر
ہیں کھڑے سب منتظر صف باندھے دجلہ کے قریب

گھیرے  رہتے  تھے  صحابہ  اس طرح  سرکار  کو
جیسےمنڈراتےہوں بھنورے کوٸی غنچہ کے قریب

لگ گٸی کشتی کنارے ڈوبی بارہ سال کی
غوث نے جب کی دعا ہے جاکے دریا کے قریب

کاش  میرا  بھی کبھی ہوتا مدینے سے گزر
میں بھی میٹھی سانس لیتا رک کے خضری کے قریب

تو نیاز و فاتحہ کو کہتا رہتا ہے حرام
پھر بھی گھیرا ڈالے ہے کم بخت حلوا کے قریب

دور رہ کر کیا ملے گا اہل حق سے نجدیو
وقت ہے آجاٶ اب بھی غوث و خواجہ کے قریب

آرزو کی آرزو ہے بس یہی پرور دگار
موت دے دینا اسے دربار آقا کے قریب

حسیب آرزو

محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی = نعت رسول پاک


عقیدت   میں   یہ کہتا  ہے  دوانہ  رحمت  عالم
ہے    شیدائی   ترا   سارا   زمانہ   رحمت   عالم

تمنا   ہے   ستائے   گی  ہمیں  جب گرمئِ محشر
خدارا   اپنے  دامن  میں   چھپانا   رحمت  عالم

یہی  ہے   مشغلہ   میرا   ہمیشہ   دہر   میں تیرا
مرے  لب   پر   رہے   جاری   ترانہ  رحمت  عالم

خدائے  پاک  نے جلوہ  دکھایا  ہے  تمھیں  بیشک
تمھارا   عرش   پر   ہے   آنا   جانا   رحمت  عالم

گنہگارانِ   امت   آپ   کی  کہتے  ہیں  رو رو کر
عذابِ   نار  سے   ہم   کو   بچانا   رحمت   عالم

تمھارے  عشق میں  پڑھ کر درود پاک سوتا ہوں
مجھے بھی خواب میں جلوہ دکھانا رحمتِ عالم

نظامی  ہو  کے یکجا کہہ رہے  ہیں ان کے دیوانے
ہمارے  گھر  میں  بھی تشریف لانا  رحمت عالم

ازقلم ـــ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی

Tuesday, May 14, 2019

Shor salleala barmala hogaya Urdu naat lyrics Subhani Habibi Naat lyrics


شور صلی علی بر ملا ہو گیا
  جلوہ گر آج نور خدا ہو گیا

نو ر حق جس گھڑی رو نما ہو گیا
بت کدوں میں بپا  زلزلہ ہو گیا

وہ  زمانے کا محتاج ہوگا نہیں
 مصطفیٰ کے جو در کا گدا ہو گیا

پاۓ ناز نبوّت کی برکت سے ہی
عرش بھی رشکِ غار ہرہ ہو گیا

اس کو روز جزا خوف ہو کیوں بھلا
مصطفیٰ پہ جو دل سے فدا ہو گیا

گھر مرے مصطفیٰ کی جو محفل سجی
رشکِ باغِ ِجنا گھر مرا ہو گیا

ان کا احسان تجھ  پر ہیں اے نجدیا
کلمہ پڑھ کر بھی تو بے وفا ہو گیا

مقتدٰی سارے نبیوں کا اسرٰی کی شب
آمنہ بی  ترا لاڈلا ہو  گیا

آپ شمس الضحیٰ آپ نور الہدیٰ
طٰہٰ یاسیں لقب آپ کا ہو گیا

عاسی طارق ثنائے نبی جو کیا
یہ کرم آپ کا مصطفیٰ ہو گیا

Saturday, May 4, 2019

Urdu Naat lyrics by Hafiz shahid ashrafi Banarasi jab jab khayal naat se mamur hogaya Behtarin Naat pak Subhani Habibi Naat lyrics

جب جب خیال نعت سے معمور ہوگیا
ہر ایک گوشہ فکر کا پرنور ہوگیا

روحانی طاقت ایسی تھی نام رسول میں
اک ضرب ہی سے کوہ الم چور ہوگیا

اک نام پاک مصطفے لب پر رواں ہوا
جھوم اٹھی روح قلب بھی مسرور ہوگیا

فخر کلیم حق نے قدم رکھ دیا جہاں
وہ خطہ نازش جبل طور ہوگیا


وہ شخص کیسے پاٸگا قرب خداۓ پاک
محبوب کبریاسے ہی جو دور ہوگیا

وحدت کا جام ایسا پلایا حضور نے
عاشق ہمیشہ کے لٸے مخمور ہو گیا

حافظ مجھے بھی داد سخن دےرہے ہیں لوگ
لگتاہے شعر میرا بھی بھر پور ہوگیا




حافظ اشرفی

تحریک فروغ اسلام tahrike faroge Islam zaruri masail sikhne ke liye niche diye gay number par rabta Kare

Aap Hazraat se guzarish hai ki ye Message zyada se zyada share Karen taki zyada se zyada log faida utha saken.
Jazakallah Khair

رمضان ہیلپ لائن

تحریک فروغِ اسلام کی طرف سے شروع کی جانے والی رمضان ہیلپ لائن کے ذریعے آپ 1 رمضان سے30رمضان تک معتبر مفتیانِ کرام سے دنیا کے کسی بھی حصے سے کال کرکے نماز،روزہ،تراویح ،زکات وغیرہ سے متعلق سوالات کر کے جوابات حاصل کر سکتے ہیں۔

نوٹ- سبھی مفتیانِ کرام الگ الگ وقتوں میں کال ریسیو کرینگے جسکی تفصیلات نیچے دی جارہی ہیں۔جس وقت آپکو کال کرنا ہو آپ پہلے دیکھ لیں کہ اس وقت کون سے مفتی صاحب کال ریسیو کرینگے،جنکا ٹائم ہو انہیں کو کال کریں،تاکہ ان کی دوسری ضروریات میں دخل نا پڑے- اُسکے بعد ٹائم کے نیچے دیئے گئے  بلو نمبر پر کلک کرکے ڈائل کریں ۔

مفتیان کرام کی لسٹ

1-شہزادہ صدرالشریعہ حضرت علامہ مفتی بہاء المصطفیٰ قادری صاحب
+91 9456244032
11am - 01pm

2- مفتی شمشاد احمد رضوی امجدی صاحب
 +91 9415505257
10:30 pm 12am

3- مفتی شمشاد احمد رضوی بدایونی  صاحب
+91 9410022756
10am - 12Noon

4- مفتی منظور رضوی صاحب
+91 9373992945
  10:30pm-  11:30pm

5- مفتی امین رضوی صاحب

+91 8055668496
10am - 12pm

6-  مفتی راحت خان قادری صاحب
+91 7017222236
असर से इशा तक

7- مفتی ذوالفقار خان نعیمی صاحب
+91 9719620137
11pm -  01am

8- مفتی مقصود عالم فرحت ضیائی صاحب
 +91 8217462391
2pm -  4pm

9- مفتی حسیب رضوی صاحب
+91 9012110858
10pm - 4am

10- مفتی ثمیرالدین رضوی صاحب
+91 9012110858
2pm - 4pm

11- مفتی عبدالقادر رضوی صاحب
 +91 9024254532
7pm -  10pm

12- مفتی فراغ احمد نعیمی صاحب
+91 9760106521
11pm  - 2pm

13- مفتی جابر مصباحی صاحب
+91 8395816786
3pm 5pm

14- مفتی مشتاق امجدی صاحب
+91 8757517239
2pm -  4pm

15- مفتی نور الحسن مصباحی صاحب
+91 9922023592
11pm -  01am

16- مفتی فضیل یاسینی صاحب
+918210306436
11pm – 01am

17. مفتی رفیق الاسلام رضوی صاحب
+91 8670758621
10am - 12 Noon

18۔مفتی احسن کمال صاحب
+91 8799046148
2pm - 4pm

کسی بھی طرح کی مشکلات میں کال کریں-
(مولانا)  معزالدین عثمانی مرکزی ازھری صاحب
                       8860828323

ہیڈ آفس
شعبہ دعوت تبلیغ
تحریک فروغ اسلام

Friday, May 3, 2019

New Naat lyrics by amir hamza nizami Urdu Naat lyrics Subhani Habibi Naat lyrics

بفیضِ کبریا کعبے کا کعبہ ہم نے دیکھا ہے
درِ  سرکار  کا  پر  کیف  جلوہ  ہم  نے دیکھا ہے

ملائک بھی جہاں ہر دم سلامی پیش کرتے ہیں
وہیں انوار و رحمت کا برسنا ہم نے دیکھا ہے

زباں سے جب درود پاک کی ڈالی نچھاور کی
جو غم درپیش تھا وہ  دور ہوتا ہم نے دیکھا ہے

نگاہوں کو کوئی جچتا نہیں ہے دہر میں جب سے
نبی  کے  سبز  گنبد  کا  نظارہ  ہم  نے  دیکھا  ہے

بڑھی آنکھو کی بینائی ہماری جب نگاہوں سے
منور  سبز  گنبد  کا   منارہ   ہم  نے  دیکھا  ہے

ثوابِ  حج  طفیلِ  مصطفےٰ  ہے  مل  گیا  ہم  کو
ابھی الفت سے اپنی ماں کا چہرا ہم نے دیکھا ہے

جہاں اپنے تو اپنے غیر بھی خیرات پاتے ہیں
نظامی  وہ  مقدس  آستانہ  ہم  نے دیکھا ہے

ازقلم ۔۔۔ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)

Net naat lyrics by amir hamza nizami Subhani Habibi Naat lyrics Urdu Naat lyrics

عشق  نبی سے دل مرا  پور  نور  ہو  گیا
جس وقت ان کی مدح میں مسرور ہو گیا

غمگین ہو کے تنہا کھڑا تھا میں اس گھڑی
پڑھ  لی  درود  پاک  تو غم  دور  ہو گیا

فضل خدا  سے  آمدِ  سرکار  کے طفیل
اک پل میں ختم دہر سے رنجور ہو گیا

اندھن بنا ہے نار کا ابلیس اس لیے
بد بخت بدنصیب وہ مغرور ہو گیا

پہچان  بن  گئی  ہے  طفیل  نبی  مری
صدقے میں نعت پاک کے مشہور ہو گیا

اہل وفا کی دیکھ کے مجھ پر نوازشیں
دل میرا  ان  کے  واسطے مشکور ہو گیا

دید  نبی کا  اس کو  نظامی  شرف ملا
دل جس کا ان کی یاد سے معمور ہو گیا

ازقلم ۔۔۔ محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)

Wednesday, May 1, 2019

Zeeshan mathravi Urdu Naat lyrics

ـــــــــ نعت شریف ـــــــــ


جب سے قریبِ بارگہِ نور ہوگیا
رنگینئ جہاں سے بہت دور ہوگیا


ذرے کو مہ بنانا ، کبھی خار کو گلاب
جیسے درِ رسول کا دستور ہوگیا


مدت سے مجھ میں بیٹھا تھا قبضہ جمائے درد
نامِ رسول سنتے ہی کافور ہوگیا


یوں سامنے عمر کے گیا دشمنِ رسول
آئینہءحیات گرا ، چور ہوگیا


 فیضانِ پائے نازِ نبی کچھ نہ پوچھئے
ذرہ بھی آفتاب بنا ، طور ہوگیا


اخلاقِ مصطفٰے کا ہنر دیکھ لے جہاں
پائے نبی پہ خم سرِ مغرور ہوگیا


مجھ کو نبی نے اتنا نوازا کہ ہر کوئ
ذیشان آج کہنے پہ مجبور ہوگیا


  بقلم ـــ محمد ذیشان متھراوی

Saturday, April 27, 2019

Manqabate hoozur shere Banaras by Noorani Habibi Naat lyrics Naat Bank Urdu Naat lyrics

منقبتِ حضور قطبِ بنارس

ہر اک لب پر ترانہ ہے میرے قطبِ بنارس کا
گدا سارا زمانا ہے میرے قطبِ بنارس کا

 وہاں ہر وقت ہوتی رہتی ہے برسات رحمت کی
جہاں پر آستانہ ہے میرے قطبِ بنارس کا

 بظاہر ہند میں رہتے ہیں وہ لیکن جہاں والو!
مدینے میں ٹھکانا ہے میرے قطبِ بنارس کا

 کرم قطبِ بنارس ہو کرم قطبِ بنارس ہو
یہی کہتا دوانہ ہے میرے قطبِ بنارس کا


 کھلے ہیں پھول بن کے جن کے آنگن میں معین الدین
وہ نورانی گھرانہ ہے میرے قطبِ بنارس کا

بقلم ـــ محمد نورانی حبیبی ــــ

Friday, April 26, 2019

Noorani Habibi Naat lyrics Naat Bank Urdu Naat lyrics Subhani Habibi Naat lyrics

نعت شریف 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

مدینے میں ہے ان کی تربت نرالی
ہے جن کی جہاں میں حکومت نرالی


اگر کوئ پوچھے تو کہ دینا اس سے
حبیبِ خدا کی ہے عظمت نرالی


خدا کی قسم رحمتِ دو جہاں کی 
ہے سارے زمانے پہ رحمت نرالی


 جسے موت آئ ہے شہرِ نبی میں
ملی اس کی قسمت کو قسمت نرالی


بہت ہی نرالا ہے روضے کا گنبد 
ہے روضے کی جالی نہایت نرالی


مچل جاؤ گے دیکھتے ہی لحد میں
اے نورانی آقا کی صورت نرالی

بقلم ــــ محمد نورانی حبیبی ـــــــــــــــ

Urdu Naat lyrics by Hafiz shahid ashrafi Banarasi Subhani Habibi Naat lyrics Naat Bank

خلق کی بے نور آنکھوں کو فروزاں کر دیا
آپ کے جلووں نے عالم میں چراغاں کردیا


اختیار مصطفے کی یہ بھی ہے واضح دلیل
آپ نے چاہا جسے جنت بداماں کردیا


مصطفے نے کفر و باطل کی مٹاکر تیرگی
حق بجانب حق ہے کیا سب پر نمایاں کر دیا


وقت کے سارے مسیحا دنگ ہیں یہ دیکھ کر
مصطفے نے درد بے درماں کا درماں کر دیا


آپ کی اے داعٸ اسلام دعوت کو سلام
آپ نے تو پتھروں کو بھی مسلماں کر دیا


اس طرف ہونے لگا پیہم بہاروں کا نزول
جس طرف آقا نے اپنا حسن خنداں کر دیا


بخش کر مجھ بے نوا کو نعت گوٸی کا شعور
حق نے میری روح کی تسکیں کا ساماں کردیا

حافظ   اشرفی

Thursday, April 25, 2019

Karam zami ke liye fazl hai zama ke liye new naat lyrics by Hafiz shahid ashrafi Banarasi naat lyrics Subhani Habibi Naat Bank urdu naat lyrics

کرم زمیں کے لٸے فضل ہیں زماں کے لٸے
مرے حضور تو رحمت ہیں دوجہاں کے لٸے


ملاٸکہ سے کہو راہ میں درود پڑھیں
نکل چکے ہیں شہ بطحا لامکاں کے لٸے


زمیں پہ اب بھی بہت جاں لٹانے والے ہیں
شہ امم کی فضیلت کے آسماں کے لٸے

بروز حشر سرو پر جب آٸگا سورج
حضور ہی کو پکارینگے سب اماں کے لٸے

کہ جو محافظ ناموس سرور دیں ہیں
ہم اپنی بھی دے دینگے انکی جاں کے لٸے

خرد کے ساتھ جنوں بھی بہت ضروری ہے
نبی کے عشق کے دریاۓ بیکراں کے لٸے

وہاں پہ شاہ و گدا کی کوٸی نہیں تخصیص
در حبیب تو حافظ ہے این و آں کے لٸے


حافظ  اشرفی

Urdu Naat lyrics azmate sarkar par Marta hai dil by Hafiz shahid ashrafi naat lyrics naat bank Subhani Habibi

٧٨٦
  ٩٢

عظمت سرکار پر مرتا ہے دل
مومنوں کا اسلٸے زندہ ہے دل


میں کھڑا ہوں انکے درپر باادب
ہونٹ تو چپ ہیں مگر گویا ہے دل


سہتے سہتے دورٸ طیبہ کا غم
ٹکڑے ٹکڑے اب ہوا جاتا ہے دل


نسبت ماہ مدینہ     ہے     اگر
چاند سے بھی بڑھ کے رخشندہ ہے دل


مصطفے خیرالوری کے نام  پر
جان دینے پر بھی آمادہ ہے دل


دشمن جاں کو بھی دیتے ہیں اماں
مرحبا کتنا بڑا انکا ہے   دل


کیوں تجھے سرکار سے الفت نہیں
کیا ترے سینے میں پتھر کا ہے دل






حافظ اشرفی

Wednesday, April 24, 2019

Mankabat hazrate awaise qarni by amir hamza nizami Naat Bank lyrics Subhani Habibi

دل یہی کہتا ہے ہر بار اویس قرنی
آپ ہیں عاشقِ  سرکار اویسِ قرنی

عشق سرکار کی طلعت سے جہاں میں واللہ
دل    تمہارا    تھا   ضیابار    اویس   قرنی

اب دکھا دیجیئے اک بار ہمیں روئے حسیں
دید  کے   ہم     ہیں  طلبگار   اویس   قرنی

اہلِ محفل کو دوا کی نہیں حاجت ، سارے
ہیں  ترے   عشق  میں   بیمار  اویس قرنی

جنگ کا کرتا ہوں اعلان میں ان لوگوں سے
جو   یہاں  تیرے   ہیں  غدّار   اویسِ  قرنی

ان  پہ فیضان‌ نبی آج بھی ہے جلوہ فگن
جو  بھی تیرے  ہیں  وفادار  اویس قرنی

یہ حقیقت ہے نظامی کی زبانی سنئے
آپ کے کرتے  ہیں اذکار  اویس قرنی

از قلم ۔۔۔۔ امیر حمزہ نظامی رانچوی

Friday, February 15, 2019

urdu naat lyrics by shahid ashrafi banarsi

فضل کا روشن نشاں رحمت کا دریا زندہ باد
آپ کا در اے حبیب رب کعبہ زندہ باد

فکر قبر و حشر کرنے کی ضرورت ہی نہیں
رحمت عالم کی رحمت کا سہارا زندہ باد

حشر کے خورشید کی شدت بہت ہوگی مگر
چادر شاہ ذمن کا نوری سایہ زندہ باد

شکوہ ہاٸے بے دری کا غیر ممکن ہے خیال
سرور کون و مکاں کا آستانہ زندہ باد

تیرے جلٶو ں کی ہے اجلی چاندنی چاروں طرف
اے عرب کے چاند تیرا حسن زیبا زندہ باد

آیٸہ قرآں گواہی دیتی ہے اس بات کی
ہر شہید راہ حق زندہ ہے زندہ زندہ باد

میہماں بنکر ہمیشہ تو مرے دل میں رہی
زندہ باد اے آرزوٸے شہر طیبہ زندہ باد




حافظ  اشرفی

Friday, February 8, 2019

سارا عالم ہے گدا جسکے در انور کا مالک خلد ہے شافع ہے وہی محشر کا hafiz shahid asashrafi banarsiurdu naat lyrics

سارا عالم ہے گدا جسکے در انور کا
مالک خلد ہے شافع ہے وہی محشر کا

شمع طیبہ  ترے احساس میں جل جانے کے بعد
رنگ بھی خوب تھا پروانے کے خاکستر کا

دل کی آنکھوں سے عقیدت کا سہارا لیکر
آٶ نظارا کیا جاۓ در سرور کا

سخت سے سخت جگر موم  ہوۓ جاتے ہیں
کیا انوکھا ہے تبسم مرے پیغمبر کا

سوچٸے رحمت کونین کی کیا ہوگی شان
جب زمانے کا معلم ہے بھکاری در کا

مشک و عنبر سے فضاٶں کو سجانے کے لٸے
ذکر کافی ہے مدینے کے گل خشتر کا

بخش دیگا اسے محشر میں خدا اے حافظ
جسکے ہاتھوں میں ہے دامان شہ کوثر کا





حافظ اشرفی

ہے عشق نبی گامزن اس مکاں پر خرد کا نکل جاتا ہے دم جہاں پر hafiz shahid ashrafi banarsi naat lyrics

ہے عشق نبی گامزن اس مکاں پر
خرد کا نکل جاتا ہے دم جہاں پر

ملا ہے اسے سبز  گنبد    نبی  کا
زمیں رکھتی ہے فوقیت آسماں پر

بہاروں کا پیغام     لاٸے    پیمبر
مسلط خزاں آج ہوگی خزاں پر

تصدق ہوٸی جاتی ہے   تاجداری
شہ بحر و بر کے قدم کے نشاں پر

نبی منع کردیں تو کچھ بھی نہ ہوگا
شفاعت ہے موقوف بس انکی ہاں پر

گناہوں نے آغوش میں لے لیا ہے
کرم کیجے سرکار اس نیم جاں پر

نچھاور ہیں رحمت کے لعل و جواہر
پیمبر کے رخسار گوہر فشاں   پر

ہمیں بس ہے مقصود مدحت نبی کی
نظر ہم نہیں رکھتے سود و زیاں پر

گزرنے لگینگے جو ہم لوگ پل سے
بچھادینگے جبریل اس درمیاں پر

پتہ پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے
بتاٸیگی خوشبو نبی ہیں کہاں پر

سبھی اگلے پچھلے ہیں محشر میں حافظ
نظر سبکی ہے شافع عاصیاں پر





حافظ اشرفی

Friday, February 1, 2019

بکھرے جو در شاہ کے ذروں کے اجالے

بکھرے جو در شاہ کے ذروں کے اجالے
شرما گٸے رخشندہ ستاروں کے اجالے

اللہ  رے    مولود   پیمبر    کی تجلی
صدیوں کے لٸے کافی ہیں لمحوں کے اجالے

ظلمت کو جگہ کیسے مدینے میں ملیگی
ہر سمت ہے سرکار کے جلووں کے اجالے

خوش ہوتے ہیں کردار کی رونق سے پیمبر
دیکھے نہیں جاتے وہاں چہروں کے اجالے

انوار خدا والوں کے ملتے نہیں سبکو
اچھوں کے لٸے ہوتے ہیں اچھوں کے اجالے

گزرے تھے ادھر سے کبھی سرکار مدینہ
اس بات پہ شاہد ہیں یہ رستوں کے اجالے

کچھ ایسی کر اشعار کی بندش کو چمکدار
باقی رہیں حافظ ترے جملوں کے اجالے




بقلم  حافظ  اشرفی

hoozur amire ahle sunnat ke shan me kaha gaya kalam (naat lyrics urdu) azqalam.hafiz ashrafi banarsi

تو غوث و رضا کا مظہر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی
تو وقت کا اپنے قلندر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

بھٹکوں کو دکھاٸی راہ ہدی بھولوں کو کرایا یاد خدا
تو ایسا نرالا رہبر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

عطار ہے تو عطار ہے تو کردار سے خوشبودار ہے تو
تو فیض کا اک گل خشتر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

غم چھوٹ گٸے غمخوار ملا ہے فخر ہمیں عطار ملا
ترا سایہ ہمارے سر پر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

رحمت نے ہمارا ساتھ دیا جب ہاتھ میں تیرے ہاتھ دیا
نسبت تری کتنی برتر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

آرام سے کب آرام کیا  بس دین کی خاطر  کام کیا
تو عشق کا ایسا پیکر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

جلووں کا خزینہ کیا کہنا فیضان مدینہ کیا کہنا
اس شان کا تیرا دفتر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی

رکھٸے گا دعا میں یاد اسے منھ مانگی ملے کہ مراد اسے
حافظ یہ تمہارا گداگر ہے اے بانٸ دعوت اسلامی




بقلم   حافظ اشرفی بنارسی

Wednesday, January 30, 2019

urdu naat lyrics by amir hamza nizami



دنیا   میں   ان کا   شیدا   یہ   کہتا   ہے آج بھی
ڈنـکا   رضا   کے   نام   کا    بجتا   ہے   آج  بھی

نــورِ   خدا   کا    پایا    ہے   صدقہ  جہان   میں
ان   کے  طفیل   چاند    چمکتا    ہے   آج   بھی

بــازار    سنیت    پـہ   طفیلِ     رســــولِ   حق
سکہ   مرے    رضا    کا   کھنکتا   ہے   آج   بھی

سیــراب   عاشقــانِ  نبی  کیوں نہ ہوں گے جب
*جـاری   رضا  کے  فیض  کا  دریا  ہے آج  بھی*

سارے چراغ کیوں نہ ہوں گل حاسدیں کے جب
روشن   رضا   کا   نقش   کفِ   پا   ہے آج  بھی

کلک   رضـا    کی   مار    پڑی   تھی  اسی  لیے
نجدی   رضا   کے   نام   سے  ڈرتا  ہے  آج  بھی

کتنی   حسین   بزم    ہے    یہ   *فــنِِّ   شــاعری*
اس  کا  مدیر   ہم   کو   سکھاتا   ہے   آج  بھی

بنتِ    نبی  کے  نام    کے    صدقے  جہـان  میں
شــاداب    دیکھو  *گلشنِ  زہـــرا*  ہے  آج   بھی

ناموس   مصطفےٰ   کی  حفاظت  میں ہر  طرف
احمد   رضـا   کی   فکر   کا   پہرا   ہے  آج  بھی

احمـد   رضا    کا   صدقہ   *نظامی*   کو مل  گیا
اس   واسطے    یہ  شــاعـری   کرتا   ہے آج بھی

*ازقلم ـــــــــــ محمد امیر حمزہ نظآمی رانچوی*
      *(جھارکھنڈ-------- 8084633639)*

Wednesday, January 23, 2019

sayyad imamuddin hashmi new naat lyrics


عشق و وفا کا جام پلاتے ہیں مصطفیٰ
سویاہوانصیب جگاتےہیں مصطفیٰ

جس شخص پہ کرم ہوا سرکار کا میرے
اس شخص کو مدینہ بلاتے ہیں مصطفیٰ

ان پر درود پڑھ کے جو سوتا ہے رات کو
تشریف ان کے خواب میں لاتے ہیں مصطفیٰ

عشق رسول دل میں لیے جو بھی مر گیا
قبروں میں ان کے بالیقیں آتے ہیں مصطفیٰ

قسمت کا وہ دھنی ہے چمکتا ہے اس کا گھر
جس گھر میں برکتیں لیے آتے ہیں مصطفیٰ

عشق نبی میں جھوم کے کہتے ہیں یہ بلال
دیکھو ہمیں وہ دیکھو بلاتے ہیں مصطفیٰ

خوشیوں کی کوئی انتہا ہوگی نہ ہاشمی
قدسی جو حشر میں کہے آتے ہیں مصطفیٰ

سید امام الدین ہاشمی القادری

Saturday, January 19, 2019

mere dil me hai hukumat gaos ki manqabat sarkar gaose aazam urdu naat lyrics


*میرے  دل  پر   ہے  حکومت  غوث کی*
*اس   لئے  کرتا  ہوں  مدحت  غوث کی*

*ان  کا  جب  میں  نے  قصیدہ پڑھ لیا*
*بڑھ  گئی  دل  میں  محبت  غوث کی*

*تـاجــدار   اولیــاء    جب    ہیں   وہی*
*ہو  بیاں  کس  سے  فضیلت  غوث کی*

*سب کی ہو جاتی تھیں آنکھیں اشکبار*
*لوگ  جب   سنتے  خـطابت   غوث  کی*

*مــردہ   فضل  رب   ہے  زندہ  کر  دیا*
*یہ  تو   ہے   اعلیٰ  کرامت   غوث  کی*

*کیا   دبائے  گا  کوئی   مجھ   کو یہاں*
*ملتی  ہے  مجھ  کو  حمایت غوث کی*

*اے  نــظامی  پائے  گا  تو  بھی نجات*
*عـمـر  بھر   کرنا    اطاعت   غوث  کی*

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ*

shahre taiba ke rahguzaro me urdu naat lyrics


*شہر    طیبہ    کے    ریگزاروں   میں*
*میں بھی پہونچا ہوں بیقراروں میں*

*شاہ   کون   و   مکاں   کا  جلوہ  ہے*
*دو  جہاں  کے  حسیں  نظاروں میں*

*ان  کی  مدح   و   ثنا  تو ہے موجود*
*دیکھو    قرآن   کے    سپاروں  میں*

*یا   نبی    آپ     کی   حکومت    ہے*
*عرش   کے  چاند  اور  ستاروں میں*

*پیش   کرنے    سلامی   روضے    پر*
*ہیں  فرشتے  کھڑے   قطاروں  میں*

*فیض   ہے   مصطفےٰ   کا   یہ  بیشک*
*صبر  ہوتی  ہے   غم  کے ماروں میں*

*کیوں  نہ  ہم  کو   ہو  ناز  قسمت پر*
*ہم  بھی ہیں  انکے جاں نثاروں میں*

*ہم   تو   سرکار    کے    دوانے     ہیں*
*جائیں   گے  خلد   کی   بہاروں میں*

*جو    غلام    نبی    ہے    ان  کی تو*
*گنتی   ہوتی    ہے   تاجداروں   میں*

*عاشق   مصطفےٰ   ہیں   جو   ان کی*
*ہوگی   نا    گنتی    عیبداروں    میں*

*کھو  گیا   تھا   نظامی میں اک دن*
*گنبد   سبز    کے    نـــظاروں    میں*

akidat me ye kahta hai diwana ya shahe bagdad manqabat sarkar gaose aazam urdu naat lyrics



*عـقیدت  میں  یہ کہتا  ہے  دیوانہ یا شہِ بغداد*
*فــدائی   ہے   ترا   سـارا   زمـانہ  یا  شہِ بغداد*

*مقدر  سے  کبھی  جلوہ  تمہارا  دیکھ لوں  آقا*
*مرے خوابوں میں تم تشریف لانا یا شہِ بغداد*

*پریشانی   میں  ڈالا  ہے  غم  و آلام نے مجھکو*
*انہیـں  بـہر   خـدا   فوراً   مٹانا   یا  شہِ بغداد*

*کـرامت  آپ کی  مشہور   ہے  یہ بزمِ  دنیا میں*
*عطائے  رب  سے  مردوں کو جِلانا یا شہِ بغداد*

*بڑے  شفقت سے پالا ہے مجھے ماں باپ نے آقا*
*انہیں  آفات  سے   ہر  دم  بچــانا  یا شہِ بغداد*

*شفاعت  ہو نبی کی کاش تاکہ فضل  مولا سے*
*ہـمـارا  بھی   بنے   جنت   ٹھکانہ  یا شہِ بغداد*

*تمنــا  ہے   نظامی  کی  تـرے  عشاق  کو ہر پل*
*سنائے  عشق   میں   تیرا  تـرانہ  یا  شہِ بغداد*

*رضی اللہ تعالیٰ عنہ*

ازقلم ـــــــــــ *امیر حمزہ نظامی رانچوی*

manqabat khwaja garib nawaz urdu naat lyrics

رحمة اللہ تعالیٰ علیہ

قـــرارِ  جــان  و  دلِ  عـاشـقــان   یــا خــواجہ
بــڑے  کــریم  بــڑے  مــہــربــاں  یــا خــواجہ

 خدا کے  فضل نبی کی عطا سے بیشک ہے
"تِــرا  دیار  یہ  جـــنّت  نشـــان یــا خواجــہ"

کہــــاں  زبان  مِری اور کہــــاں تِـرے  اوصـاف
کہــــاں  زمـین  کہــــاں  آسـمــان  یــا خــواجہ

تِـرے  خیــالوں  کی  چادر  ہے غمزدوں  کے لیے
غموں کی دھوپ میں اک سائبـان  یا خــواجہ

قبــول  کیجیے تحفے  میں  میـرے  اس  دل کو
کـہ ہو یہ جـائے  حـسیں  ارمغــان  یا خواجہ

تمہـــاری  ذات  ہے اعلیٰ  ہـو  تم  خدا کے ولی
تمہـــارا  ذکـر  ہـے  راحت  رســان  یا خواجہ

rok paynge na ham ko ye zamane wale urdu naat lyrics



*روک  پائیں  گے  نہ  ہم  کو یہ زمانے والے*
*ہم تو سرکار کی محفل ہیں  سجانے والے*

*بھوکے رہ کر بھی زمانے کو کھلانے والے*
*ایسے ہوتے  ہیں شہِ دیں کے گھرانے والے*

*کیا  سمجھ  پائے گا نجدی  تو نبی کا رتبہ*
*وہ تو کنکر سے بھی کلمہ ہیں پڑھانے والے*

*تشنہ لب ہوں گے جو محشر میں دِوانے ان کو*
*جــامِ   کوثــر   ہیں   مرے   آقــا   پلانے  والے*

*فضل مولا سے یقیناً ہیں شہ کون و مکاں*
*چاند  کو  توڑنے  اور  شمس پھرانے والے*

*وہ ہیں سردار جناں سبط پیمبر لوگوں*
*چڑھ کے نیزے  پہ ہیں قرآن سنانے والے*

*پھول  ہیں  گلشن  زہرا  کے  وہ  شاہِ جیلاں*
*صرف ٹھوکر سے ہیں مردوں کو جلانے والے*

*خواجئہِ  ہند  وہ  سرکار دو عالم کی عطا*
*ایک کانسے میں ہیں ساغر کو سمانے والے*

*اہل سنت کے وہ سرتاج ہیں اعلٰی حضرت*
*پرفتـن   دور   میں   ایمان   بچــانے  والے*

*فضل مولیٰ سے ہیں وہ تاج شریعت لوگوں*
*پیرِ  کــامل   ہیں  مــِری   لاج   بچانے والے*

*منتظر  ان   کے  جہنم  ہے  نظامی بیشک*
*جو ہیں ماں باپ کو دنیا میں ستانے والے*

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*امیر  حمزہ نظامی رانچوی*

Thursday, January 17, 2019

payam haq ka jaha ko sunayge aaqa naat lyrics



*پیــام   حق   کا   جہاں   کو   سنا   گئے آقا*
*سبھی   کو    جــام    محبت    پلا   گئے آقا*

*تھے  آئے   دشمنِ  اسـلام  ان  کے در پر جو*
*انہیں  بھی  سینے   سے   اپنے  لگا  گئے آقا*

*کہـا  بلال  نے   بے  ساختہ  یہ خوش ہو  کر*
*مجھے    بھی   اپنا    دِوانــہ   بنا  گئے   آقا*

*پڑھـا  کے  کلمئـہِ  طیب  سکھا کے قرآں کو*
*رہِ    نجات   جہــاں   کو    دکھا   گئے   آقا*

*مدینے  پاک  میں اصحاب  ان کے تھے جتنے*
*انہیـں   بشــارتِ    جنت    سنــا    گئے   آقا*

*پلا  کے  جامِ   محبت  جہاں میں اے لوگوں*
*ہـر   ایک  روتے   ہوئے   کو    ہنسا  گئے   آقا*

*نظامی حشر میں عشاق یہ کہیں گے سبھی*
*ہمیــں    بچــانے    جہنــم   سے   آ  گئے   آقا*

ازقلم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ*

Wednesday, January 16, 2019

ba adab naam pahle khuda ka likho tazkera fir mere mustafa ka likho naat urdu lyrics naat bank



*با   ادب   نام    پہلے   خدا   کا   لکھو*
*تزکرا   پھر   مرے  مصطفےٰ  کا  لکھو*

*فیض  حاصل  تمہیں  ان کا  ہوگا سدا*
*با  وضو   اسم   خیرالوریٰ    کا  لکھو*

*ہل تری  مشکلیں  ساری  ہو جائیں گی*
*قلب   میں  نام  مشکل  کشا  کا  لکھو*

*ہند  کا  کون  حساں  ہے  پوچھے کوئی*
*نام  اس   وقت   احمد   رضا  کا لکھو*

*فخرِ  ازہر   ہیں   وہ   فخرِ  ہندوستاں*
*با   ادب   نام   اختر   رضا   کا   لکھو*

*اے  نظامی  بصد شوق  یوں  ہی سدا*
*وصف  تم عشق میں مصطفےٰ کا لکھو*

               
          ازقلم ــــــــــــــــ

         *امیر حمزہ نظامی رانچوی*

Tuesday, January 15, 2019

parwar digar dil ki ye hasrat nasib ho naat lyrics urdu



*پرور  دگار  دل  کی   ہے  حسرت نصیب  ہو*
*سرکار   دو   جہان   کی   قربت  نصیب  ہو*

*کرتے   ہیں آج  تجھ  سے دعا اے مرے خدا*
*مرنے  کے بعد  ہم  کو  بھی جنت نصیب  ہو*

*جاکر  وہیں  نماز  ادا  میں  کروں ،  مجھے*
*پھر   سے   درِ   نبی  پہ  عبادت  نصیب  ہو*

*جب تک رہوں زمانے میں مولا مجھے یونہی*
*ہر  لمحہ  مصطفےٰ  کی  اطاعت  نصیب  ہو*

*جن  کے  بھی  والدین  ہیں زندہ مرے  خدا*
*ان سب  کو   والدین  کی خدمت نصیب ہو*

*عشاق کے  ہے دل کی یہ حسرت جہان میں*
*اللہ  کے   رســول  کی    مدحت  نصیب  ہو*

*مولا   گناہ    گار    کی    بس   آرزو  ہے  یہ*
*محشر میں مصطفےٰ کی شفاعت نصیب ہو*

*آئے  جو  موت مولا ، نظامی  کو اس گھڑی*
*رخسار   مصطفےٰ    کی زیارت  نصیب   ہو*

ازقلم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 *محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ*

Monday, January 14, 2019

Ye kaihta hai ashiq tera ya gause aazam aamir hamza nizami



*یہ  کہتا   ہے  عاشق   ترا   غوث اعظم*
*مجھے  اپنا   جلوہ   دکھا  غوث اعظم*

*کرم   غوث   اعظم   عطا  غوث اعظم*
*ہو  تم  میرے  حاجت  روا غوث اعظم*

*ہے فضل خدا تیرے ٹھوکر سے پل میں*
*جو مردہ تھا  وہ جی اٹھا غوث اعظم*

*ہودل میں مرےتیری چاہت کی خوشبو*
*مرا   غنچئــہِ  دل   کِھلا   غوث  اعظم*

*رہے   زندگی  میری   جب  تک   سلامت*
*کروں تیری  مدح   و  ثنا  غوث  اعظم*

*قصیدہ  پڑھا جب بھی میں نے ، تمہارا*
*سدا فیض مجھ  کو   ملا  غوث اعظم*

*وہ  دنیا  میں  ہے  بادشاہوں  سے اعلیٰ*
*ترا   جو   بھکاری    ہوا    غوث  اعظم*

*اے  مشکل  کشا  کر دو مشکل کشائی*
*ہے  تو   ہی   مرا    آسرا   غوث  اعظم*

*نظامی  ہے  ناداں   جہاں  میں  خدارا*
*اسے  جامِ   عرفاں   پلا   غوث  اعظم*

ازقلم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ*

Sunday, January 13, 2019

Hun tere dar ka mai sail mujahide millat new Manqabat huzur mujahid e millat 2019 naat bank hoozur mujahid e millat dargah photo



*اے  میری  جان  مرا   دل   مجاہد ملت*
*ہوں تیرے در کا میں سائل مجاہد ملت*

*خلوص دیکھ کے ان کا جہاں یہ کہتا ہے*
*امیں  ہیں ، صادق و  عادل مجاہد  ملت*

*رضا کا فیض ملا ہے اسی لیے اب بھی*
*زمـــانہ   ہے   ترا    قائل   مجاہد  ملت*

*چلے بھی آئیے عشاق کہہ رہے ہیں یہاں*
*سجی  ہے   آپ  کی  محفل مجاہد ملت*

*عطا ہو بھیک زمانے میں ہو گیا ہوں میں*
*تمہارے منگتوں  میں شامل مجاہد ملت*

*نبی کے عشق کے صدقے بنے زمانے میں*
*فضیلتوں  کے   ہیں  حامل  مجاہد ملت*

*نبی کے آل کے صدقے میں دور کر دیجے*
*ہے   سامنے   مرے  مشکل   مجاہد  ملت*

*یہی ہے میری تمنا بنوں میں دنیا میں*
*تمہارے  عشق  کے  قابل   مجاہد ملت*

*رسول پاک کے صدقے مجھے زمانے میں*
*بنــادو  مــومنِ    کــامل   مجاہد   ملت*

*وہ دن نہ آئے کبھی دہر میں، نظامی ہو*
*تمہارے   ذکر  سے   غافل   مجاہد ملت*

Friday, January 11, 2019

shahen shahe madina ke nagar ki mang karta hai dile betab taiba ke shafar ki mang karta hai

*شہنشاہ  مدینہ  کے  نگر کی مانگ کرتا ہے*
*دلِ بیتاب طیبہ کے سفر کی مانگ کرتا ہے*

*ہے جو بھی عاشق صادق پرندوں کی طرح اڑ کر*
*در  سرکار  پر  جانے  کو   پر   کی مانگ  کرتا  ہے*

*نہیں مقبول ہوتی دہر میں جس کی دعا،،رب سے*
*ہمیشہ  وہ  دعاؤں    میں   اثر   کی مانگ کرتا ہے*

*نبی  کے  سبز   گنبد   کا   نظارہ  کر لے جو واللہ*
*جہاں میں چشم والا اس نظر کی مانگ کرتا ہے*

*جو عاشق  پل  رہا  ہے  دہر میں آقا کے ٹکڑوں پر*
*فقط وہ عشق میں ان کے ہی در کی مانگ کرتا ہے*

*سبھی جب مانگتے ہیں حاضرئِ شہرِ طیبہ ،پھر*
*ارے  ناداں  دوانے  تو   کدھر   کی مانگ کرتا ہے*

*الٰہی حضرت حسان کے صدقے  نظامی اب*
*نبی کی نعت گوئی کے ہنر کی مانگ کرتا ہے*

نظامی ـــــ

Aamna bibi ke dilbar aap ka horaha hai zikre ghar ghar aap ka



*آمنــہ  بی بی   کے   دلبر  آپ  کا*
*ہو  رہا  ہے  ذکر  گھر گھر  آپ کا*

*روز  محشر   یانبی  عشــاق  کو*
*ہو  میســر  جام   کوثر   آپ   کا*

*حضـرت   صدیق   بولے   یــانبی*
*دیکھتا  ہوں خواب  اکثر  آپ کا*

*لائے ایماں  حضرت فاروق  بھی*
*دیکھ  کر   روئے   منور   آپ  کا*

*اوج  پر  اس  کا   مقدر   ہو  گیا*
*جس نے  دیکھا ہے شہا در آپ کا*

*یہ خدائے دو  جہاں کا  فضل ہے*
*ہو  گیا  میں  بھی  گداگر  آپ کا*

*بخش دیجے دید کا اب تو  شرف*
*ہے   نظامی   بھی   ثناگر  آپ  کا*

ازقلم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
      *امیرحمزہ نظامی رانچوی*

Shahe kaonen ki ulfat me



*شہِ  کونین   کی  الفت    میں  اتراتا  ہے  میرا   دل*
*ہے  کیا عشق  نبی  مجھ  کو یہ بتلاتا  ہے  میرا دل*

*زیارت  کی  تمنا   جس  گھڑی  ہوتی ہے  طیبہ  کی*
*نظر  کو   دید  کے   آداب   سمجھاتا  ہے  میرا  دل*

*غمِ  فرقت میں کیوں روتا ہے تو بتلا ذرا مجھ کو*
*مدینے  چل، یہ  کہہ کے مجھ کو تڑپاتا ہے میرا دل*

*خدا  کے فضل سے سرشار  ہو کر عشق احمد  میں*
*ہمیشـہ   نغمئہِ   صلے    علیٰ   گاتا   ہے   میرا   دل*

*بلال   مصطفےٰ   بولے   جدائی   سہہ نہ  پاؤں  گا*
*غم    آقا  میں  ہر   دم   اشک  برساتا  ہے میرا دل*

*کہیں  جب  تذکرہ  سنتا  ہوں  سرکار  دو  عالم کا*
*تو  ان کے عشق  میں  سرشار  ہو جاتا ہے میرا دل*

*شـہِ  دیں  پھر  بلائیں  گے نظامی اپنے  روضے پر*
*یہی  کہہ  کر  مجھے  ہر  لمحہ  بہلاتا  ہے میرا دل*

ازقلم ــــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی (جھارکھنڈ)*

Thursday, January 10, 2019

یہــی تو کہتا دِوانہ رسول پاک کا ہے new naat by aamir hamza nizami

🌹🌹بسم  اللہ الرحمٰن الرحیم🌹🌹


یہــی  تو   کہتا   دِوانہ   رسول   پاک  کا  ہے
عظیم   دہر   میں   رتبہ   رسول   پاک کا  ہے

مٹا   نہ  پائیں  گے   دشمن    ہمیں زمانے  سے
قـدم   قدم   پہ   سہارا   رسول  پاک  کا  ہے

ادب   سے  بلبل  سدرہ   نے  بھی شبِ  اسریٰ
ہے  چوما  جس کو  وہ تلوہ رسول پاک کا ہے

ہر  ایک   سمت   جو  جلوہ   دکھائی دیتا  ہے
قسم  خدا  کی  یہ  صدقہ  رسول پاک  کا  ہے

بنے  ہیں ان کے ہی صدقے میں دو جہاں واللہ
تمام   دہر   میں   چرچا   رسول   پاک  کا  ہے

جہنمـی  ہے   وہ   ان  سے  کرے  بغاوت  جو
وہ  جنتی  ہے  جو  شیدا  رسول  پاک  کا  ہے

ادا  جو  کرتا  ہوں حسّان کی  میں سنت ، یہ
خدا  کا  فضل   ہے   صدقہ  رسول پاک کا ہے

کٹایا سجدے کی حالت میں جس نے سر اپنا
علی   کا   بیٹا   نواسہ   رسول   پاک  کا   ہے

یہ  بات  حق  ہے  نظامی  کہ  روضئہِ  اقدس
جہاں  میں  سب سے نرالہ رسول پاک  کا یے

ازقلم ـــــ امیر حمزہ نظامی رانچوی

Tuesday, January 8, 2019

شہنشـــاہ پیمبــر کی ہدایت بھول بیٹھے ہیں بڑے ناداں ہیں ماضی کی روایت بھول بیٹھے ہی

*شہنشـــاہ   پیمبــر   کی   ہدایت بھول  بیٹھے   ہیں*
*بڑے  ناداں  ہیں ماضی کی روایت بھول بیٹھے ہیں*

*جو  امت  کے  لیے دنیا میں روتے تھے ہر  اک  لمحہ*
*یہ  کیسے لوگ  ہیں، ان کی محبت بھول بیٹھے ہیں*

*جو  ان  کے عاشق  صادق ہیں کہتے ہیں زمانے میں*
*نبی کے عشق میں ہم ساری خلقت بھول بیٹھے ہیں*

*جنہیں  حاصل ہے  مختارے دوعالم کی غلامی  وہ*
*حقیقت  میں  جہاں کی بادشاہت بھول بیٹھے ہیں*

*جو  اپنے  باپ  ماں کی  دہر میں خدمت نہیں کرتے*
*یہی  کہتا   ہے  دل میرا  وہ جنت بھول بیٹھے  ہیں*

*بڑے  بد  بخت  ہیں  گستاخ  ہیں وہ لوگ دنیا میں*
*حسین  ابن  علی کی جو شہادت بھول بیٹھے  ہیں*

*انہیں  حاصل  نظامی  کامیابی کیوں ہو  دنیا  میں*
*شہنشاہ  دو  عالم  کی  جو  سنت بھول بیٹھے ہیں*

ازقلم ــــــــــــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی

تمہارا رتبہ قسم خدا کی ہے سب سے اعلیٰ شہِ مدینہ نگر نگر ہے گلی گلی ہے تمہارا چرچہ شـہِ مدین

*تمہارا  رتبہ  قسم  خدا  کی*
*ہے سب سے اعلیٰ شہِ مدینہ*
*نگر   نگر  ہے  گلی  گلی   ہے*
*تمہارا  چرچہ   شـہِ   مدینہ*

*ہے  میرا  ایمان  اس  پہ بیشک*
*اسی پہ واجب  ہوئی  ہے جنت*
*کبھی مقدر سے دیکھا جس نے*
*تمہـــارا  روضہ   شـــہِ   مدینہ*

*اے   مالک   کل   حبیب   مولا*
*ہے  صرف  دل  میں  یہی  تمنا*
*اخیر لمحوں میں دیکھوں تیرا*
*حسین   چہرا    شــــہِ    مدینہ*

*اشــارے   سے    چاند   چیر   ڈالا*
*ہے  ڈوبے  سورج   کو   بھی  بلایا*
*نہیں ہے کوئی بھی دو جہاں میں*
*تمہـــارے   جیسا   شـــــہِ   مدینہ*

*جہاں  میں اے آمنہ کے دلبر*
*غلام کہتے ہیں سارے مل کر*
*تمہاری الفت ہمارے دل میں*
*رہے    ہمیشہ    شـــہِ   مدینہ*

*جہاں میں جب تک رہے نظامی*
*کـرے   ہمیشــہ   تــری   غلامی*
*جب  آئے  وقت  نزع ہو اس دم*
*نصیب   کلمــہ   شــــہِ    مدینہ*

نظامی ــــ

میرا نعت لکھنا بھی کام آ گیا ہے میرا نعت پڑھنا بھی کام آ گیا ہے میرے لب کو بھی چومتے ہیں فرشتے زبان پر نبی کا جو نام آ گیا ہے

میرا نعت لکھنا بھی کام آ گیا ہے
میرا نعت پڑھنا بھی کام آ گیا ہے
میرے لب کو بھی چومتے  ہیں فرشتے
زبان پر نبی کا جو نام آ گیا ہے

ہے دل میں حبیب خدا کی محبت
الہی مجھے بخش دے انکی مدحت
ادا یوں کرں میںب  بھی حسّاں کی سنّت
یہ کہتا مدینے غلام آ گیا ہے

زمانے میں جب تیرگی چھا گئ تو
خدا نے ہے بھیجا میرے مصطفےٰ کو
ہوے جلوہ گر جب حبیب خدا تو
قرینے میں سارا نظام  آ گیا ہے

ہزاروں برس نور بن کر رہے جو
تھے جنکے لئے منتظر آ گئے وہ
کہو ناز کیوں نہ ہو فرش زمیں کو
زمیں کا فلک سے سلام آ گیا ہے

حبیب خدا جو رسول مبیں ہیں
اُنہی کے لئے تو یہ دنیا بنی ہے
نظآمی کہیں جن کا ثانی نہیں ہے
وہی انبیاء کا امام آگیا ہے

زمین ہو کہ ہو عرش اعظم نبی کا جلوہ کہاں نہیں ہے کہیں پہ احمد کہیں محمد کہ ذکر ان کا کہاں نہیں ہے

زمین  ہو  کہ  ہو  عرش  اعظم
 نبی  کا  جلوہ   کہاں  نہیں ہے
کہیں   پہ  احمد  کہیں   محمد
کہ  ذکر  ان  کا  کہاں  نہیں  ہے

گلی  گلی  اور  شہر  شہر  میں
ملیں گے غازی ہر ایک گھر میں
زمانے   والوں     مجھے    بتاؤ
حسینی  جزبہ   کہاں  نہیں ہے
'
اٹھا کے دیکھو کوئ بھی غزوہ
تمہیں   ملیگا   علی   کا  جلوہ
حنین دیکھو  بدر بھی  دیکھو
علی  کا   غلبہ  کہاں  نہیں  ہے

یزیدی  جتنے  تھے   کربلا  میں
مٹا   ہے  نام    و  نشان   ان  کا
مگر    بتاؤ   جہاں   میں    ابن
علی  کا  شیدا  کہاں  نہیں  ہے

بلال حبشی ہوں چاہے  سلماں
اویش قرنی  ہوں چاہے حساں
ہیں   عاشقان   نبی  یہ ان  کا
بتاؤ   چرچہ   کہاں    نہیں ہے

بوبَکرَ  ،  فارُوق  و  عُثماں ، حیدر
ہیں مہکے سب خوشبوئے نبی سے
نظامی   آقا   کی   پیاری    خشبو
جہاں   میں  ملتا  کہاں   نہیں  ہے

*ازقلم..امیرحمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ(الہند)*

ہو مجھ پرکرم کی،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،نظر یا نبی دیکھ لوں پھر کبھی تیرا،،،،،،،،،،،،،،،،در یا نب

*ہو مجھ پرکرم کی،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،نظر یا نبی*
*دیکھ لوں پھر کبھی تیرا،،،،،،،،،،،،،،،،در یا نبی*


*عمر بھر میں کروں،،،،،،،،،،،تیری حمد و ثنا*
*سارے کہتے ہیں،،،،،،،،،،،،،،،جن و بشر یا نبی*

*پنجتن پاک کا،،،،،،،،،،ذکر جس گھر میں ہو*
*بالیقین ہے منور،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،وہ گھر یا نبی*

*آپکے عشق میں،،،،،،،،،،،،،،،،با خدا دیکھئے*
*ہے منور،،،،،،،،،،،،،،،،،،یہ  قلب و جگر یا نبی*

*مال و ذر جان و دل  ہے  یہ  جو بھی میرا*
*کر دوں قربان سب،،،،،،،،،،،،،آپ پر یا نبی*

*جس گلی سے  ہیں گذرے حسین و حسن*
*آج بھی ہے وہ،،،،،،،،خشبو  سے تر یا نبی*

*آپکے عشق  میں ،،،،،،،،،،،،،،،، دل  تڑپتا رہے*
*سوئے من ہو،،،،،،،،،،،،،،،،کرم کی نظر یا نبی*

*بخش دیجے شرف ،،،،،،،،،،،، اپنے عشاق کو*
*دیکھ لیں سب وہ ،،،،،،،،،،،،،، تیرا نگر یا نبی*

*مفلسی بن کے دیوار،،،،،،،،،،،،،،ہے یوں کھڑی*
*پاس میرے نہیں،،،،،،،،،،،،_،مال و ذر یا نبی*

*مفلسی دور کر دیجے ،،،،،،،،،،،،،،،عشاق کی*
*آپکی ہے دعا میں ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اثر یا نبی*

*عشق مجھ کو،،،،،،،،،،،،،،،،،،،وہ اپنا عطا کیجئے*
*میں نہ پاؤں سکوں،،،،،،،،،،،،،،،،عمر بھر یا نبی*

*ُاب بلا لیجے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،در پہ نظامی کو بھی*
*بڑھ گیا میرا،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،درد جگر یا نبی*

*امیر حمزہ نظامی رانچوی*

آمد سرکار پر تازہ ترین کلام پیش خدمت

*ہر طرف سے گونج اٹھی صدا آمدِ رسول ہو گئی*
*کفر   چھٹپٹا   کے    مر   گیا   آمد رسول ہوگئی*

*جلوہ گر ہوئے جو مصطفےٰ خوش گوار ہو گئی فضا*
*کہہ  رہی  تھی  جھوم  کر  ہوا  آمد رسول ہو گئی*

*لاکھ ظالمو کرو ستم ہمکو اب نہیں ہے کوئی غم*
*اب  جــــفا کا  ہوگا   خـــاتمہ  آمد رسول ہو گئی*

*اندھے نجدی آ ادھر ذرا دیکھ لے تو ان کا مرتبہ*
*کلمہ  کنکروں  نے  بھی پڑھا آمد رسول ہو گئی*

*عشو میں درود مومنو صبح و شام تم پڑھا کرو*
*ســر  سے  ٹالنـے  کـو  ہر  بـلا  آمد رسول ہو گئی*

*جب کہ ہو گیا ہے فضل رب بچیوں پہ عورتوں پہ اب*
*ظلم  کوئی   کیسے   ڈھائے   گا   آمد رسول ہو گئی*

*اب نہ جا کہیں ادھر ادھر دہر میں نظامی غم نہ کر*
*پــوری   ہــوگی   تیـری   مدعــا    آمد رسول ہو گئی*

امیر حمزہ نظامی رانچوی

ہم عظمت سرکـار کا اظہــار کریــں گے اک بار نہیں ہم تو یہ سو بار کریں گے

ہم عظمت سرکـار کا اظہــار کریــں گے
اک بار نہیں ہم تو یہ سو بار کریں گے

کہتے ہیں دِوانے یہی ہر شئے سے زیادہ
ہم  شاہ  مدینہ سے فقط پیار کریں گے

عشاق نبی سارے مچل جائیں گے جس دم
مرقد  میں  شہِ  دین  کا  دیدار   کریں  گے

تم لاکھ ستم ڈھا لو زمانے میں اے ظالم
ہم پھر بھی شہِ دین کا پرچار کریں گے

اللہ کے محبوب ہیں وہ عشق میں ہم سب
سرکـار  کی توصیــف  کا  اظہار  کریں گے

ہم شاد رہیں گے جو فقط چشم عنایت
اک  بار  اگر   احـمد  مختــار  کریں  گے

اے کاش نظامی کبھی ہم طیبہ میں جائیں
سرکـار  کے دربار کــا دیــدار  کریں  گے

ازقلم ــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی

آمنہ کے گھـر میں جب چمکا ستارہ نور کا جگمگا اٹّھـا زمـانہ پـا کـے صدقہ نور ک

*🌹=====بسم اللہ الرحمٰن الرحیم=====🌹*


*آمنہ  کے  گھـر  میں  جب  چمکا ستارہ  نور  کا*
*جگمگا   اٹّھـا   زمـانہ   پـا   کـے  صدقہ  نور  کا*

*نور  حق  کی  ہو  گئی جلوہ گری جب  دہر  میں*
*صدقہ   لینے   نـور   کـا   آیـا   ہے  تارہ   نـور  کا*

*سن کے نام مصطفےٰ بوسہ نہ لیں انگشت کیوں؟*
*بــلبــل  سدرہ  نے  جب  چوما  ہے تلوہ  نـور  کـا*

*فضل  مولا سے  ہے دیکھا میں نے جاکر،آج بھی*
*بہہ  رہا   ہے  مسجــد   نبــوی   سے دریا  نور کـا*

*جھوم  اٹّھے عاشقانِ مصطفےٰ  سب عشق  میں*
*بزم  میں جس دم  پڑھا  میں نے قصیدہ  نور کا*

*عاشق  سردار  جنت  کی  ہے خواہش  بس  یہی*
*دیکھ  لے  جاکر  مدینے  میں  وہ جلوہ  نور  کا*

*اتنی  سی  خواہش  ہے  دنیا  میں دم آخر فقط*
*دیکھ  لے  مولا   نـظامی   ان  کا چہرا  نور  کا*

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*محمد امیر حمزہ نظامی رانچوی*

ہـمــارا قــبلہ چمک رہــا ہے نبــی کا روضہ چمک رہــا ہے

*ہـمــارا   قــبلہ   چمک   رہــا  ہے*
*نبــی کا  روضہ  چمک  رہــا  ہے*

*جو  پڑھ  رہے  ہیں  درود  اطہر*
*انہی  کا   چہرہ   چمک  رہا   ہے*

*نبی کی نعتیں جو پڑھ رہے ہیں*
*نصیب   ان   کا    چمک   رہا  ہے*

*جو باپ ماں کی ہے کرتا خدمت*
*وہ   نیک   بیٹـا   چـمک   رہا   ہے*

*چلو  بریلی  میں  جاکے دیکھیں*
*رضــا   کا  جلوہ   چمک  رہا   ہے*

*ادا   کیا    جو   حسین   نے   وہ*
*جہاں  میں  سجدہ چمک  رہا ہے*

*زمانے  بھر  میں  نظامی  دیکھو*
*نبی  کا   شیدا   چمک   رہــا   ہے*

ازقلم ــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی*

بخت خفتہ کو یوں دنیا میں جگائے رکھنا لب درودوں سے ہمہ وقت سجائے رکھنا

بخت   خفتہ   کو   یوں   دنیا   میں   جگائے   رکھنا
لب    درودوں    سے    ہمہ  وقت  سجائے  رکھنا

عشقِ سرکار   دو   عالم   میں   سدا   صبح   و    مسا
نعتِ     سرکار    ہی    ہونٹوں   پہ  سجائے   رکھنا

میں   تو    شیدائی     ہوں   سرکار   تمہارا    یونہی
عمر     بھر    بس   مجھے    اپنا   ہی   بنائے    رکھنا

ان    کے    دیدار  کی خواہش ہے اگر  دنیا  میں
شاہ  کونین    کا     گھر    دل    کو    بنائے    رکھنا

پنجتن   پاک   کے   صدقے    میں    ہمیشہ   مولا
مرے   ماں   باپ  کو   ہر غم سے  بچائے  رکھنا

گر  ہے   خواہش  کہ مقدر   بھی   ترا روشن  ہو
لو    مدینے    کی     تجلی     سے     لگائے     رکھنا

ان  کے  دیدار  کی  خواہش  ہے  اگر  دنیا   میں
شاہ   کونین    کا     گھر    دل   کو    بنائے    رکھنا

 گھر    پہ  تشریف  وہ    لائیں گے تمہارے  پہلے
راہ    پہ    تم  بھی    سدا    پلکیں   بچھائے   رکھنا

جن کے صدقےمیں بنے دونو جہاں ان کےلیے
پھول  الفت   کے   سدا  دل میں  کھلائے  رکھنا

در   پہ   سرکار   بلائیں    گے    یقیناً    اک   دن
دل   مدینے   کی   طرف  تم  بھی  جھکائے   رکھنا

ہے    دعا   تجھ   سے   مرے مولا نظامؔی کو  سدا
عمر     بھر     اپنا     ہی     دیوانہ     بنائے    رکھنا

عـقیدت میں یہ کہتا ہے دیوانہ یا شہِ بغداد

*🌹=====بسم اللہ الرحمٰن الرحیم=====🌹*


*عـقیدت  میں  یہ کہتا  ہے  دیوانہ یا شہِ بغداد*
*فــدائی   ہے   ترا   سـارا   زمـانہ  یا  شہِ بغداد*

*مقدر  سے  کبھی  جلوہ  تمہارا  دیکھ لوں  آقا*
*مرے خوابوں میں تم تشریف لانا یا شہِ بغداد*

*پریشانی   میں  ڈالا  ہے  غم  و آلام نے مجھکو*
*انہیـں  بـہر   خـدا   فوراً   مٹانا   یا  شہِ بغداد*

*کـرامت  آپ کی  مشہور   ہے  یہ بزمِ  دنیا میں*
*عطائے  رب  سے  مردوں کو جِلانا یا شہِ بغداد*

*بڑے  شفقت سے پالا ہے مجھے ماں باپ نے آقا*
*انہیں  آفات  سے   ہر  دم  بچــانا  یا شہِ بغداد*

*شفاعت  ہو نبی کی کاش تاکہ فضل  مولا سے*
*ہـمـارا  بھی   بنے   جنت   ٹھکانہ  یا شہِ بغداد*

*تمنــا  ہے   نظامی  کی  تـرے  عشاق  کو ہر پل*
*سنائے  عشق   میں   تیرا  تـرانہ  یا  شہِ بغداد*

*رضی اللہ تعالیٰ عنہ*

ازقلم ـــــــــــ *امیر حمزہ نظامی رانچوی*

حق تعالیٰ کے رحمت ہیں غوث الوری

*🌹ـــــــــــ بــــــزمِ شعــــر و ادب ــــــــــــ🌹*

*حق  تعالیٰ  کے  رحمت  ہیں  غوث  الوریٰ*
*مصطفےٰ   کی  امانت   ہیں   غوث  الوریٰ*

*جن کی  پــاکیزہ  سیرت  ہیں  غث الوریٰ*
*پر ضیاء جن کی طلعت ، ہیں غوث الوریٰ*

*لا    تخف   یـا   مـریدی  انہــوں   نے   کہا*
*فضـل  رب  دست  قدرت  ہیں غوث الوریٰ*

*پـل میں ٹھوکر  سے مردہ جو زندہ کرے*
*ایسی   شانِ   کرامت   ہیں   غوث الوریٰ*

*دیکھنـے   سـے   انہیــں   یاد    آئے خــدا*
*جلوہءِ   شــانِ  قدرت   ہیں  غوث الوریٰ*

*اولیــاء  بھی  یہ  کہنے   لگے   شان سے*
*تــاجـدارِ    ولایت   ہیں    غوث   الوریٰ*

*درگــزر   وہ   نــظامی  کــریں   گے   بلا*
*دافــعِ   رنــج   و  آفت   ہیں غوث الوریٰ*

ازقلم ـــــــــــــــــــ
*امیر حمزہ نظامی رانچوی*

Monday, January 7, 2019

میلاد مصطفےٰ کی محفل سجا رہے ہیں

========= نعت شریف ==========
میلاد  مصطفےٰ   کی  محفل  سجا  رہے ہیں
نعت   رسول   اکرم    ہم   گنگنا   رہے  ہیں

خوشیاں مناؤ مل کر اے مومنو جہاں میں
ہم سب  کے  پیارے  آقا  تشریف لا رہے ہیں

ہم   بیکسوں   کے  والی  آقا  ہیں  آنے  والے
عشاق   مصطفےٰ    یہ   نعرہ   لگا  رہے  ہیں

اب  تشنہ  لب  وہ  کیسے  ہونگے  بھلا  بتاؤ
الفت  کے   جام   جن   کو آقا  پلا  رہے  ہیں

بے خوف رنج و غم سے وہ لوگ ہو گئے جو
آل  نبی  کی الفت   دل  میں   بسا رہے  ہیں

در  پر  بلا رہے ہیں  ان کو  رسول اعظمﷺ
جو  عشق  مصطفےٰ  میں  آنسو بہا رہے ہیں

نعمت  نظامی رب کی ان کو ملے گی بیشک
جو  پاؤں  باپ  ماں کے دل سے دبا رہے ہیں

ازقلم ـــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ

ہیں جلوہ فرما مرے غمگسار طیبہ میں

*ہیں  جلوہ   فرما   مرے  غمگسار   طیبہ میں*
*اسی   لئے  تو   ہے  ہر  سو  نکھار   طیبہ میں*

*نبی نے خوشیوں سے دامن کو بھر دیا اس دم*
*ہوئی   جو    آنکھ   مری   اشکبار  طیبہ  میں*

*اسی  پہ حق  ہے  یہ جنت بھی ہو گئی واجب*
*جو   دیکھ   آیا    نبی   کا   مزار    طیبہ  میں*

*خدا  کے  فضل سے جاکر یہ میں نے دیکھا ہے*
*ہے  سب   سے  اعلیٰ   یقیناً   دیار   طیبہ میں*

*جو   بے   قرار  ہے   دنیا  میں  بات  مان  مری*
*چلو   ملے  گا   تمہیں  بھی  قرار  طیبہ  میں*

*حضور  میری  ہے  خواہش  دکھا  دو  در  اپنا*
*بس   ایک   بار    نہیں   بار    بار   طیبہ  میں*

*رسول   پاک   کا   مسکن   ہے   اس  لئے  واللہ*
*سمٹ   کے    آگئی   ساری   بہار   طیبہ   میں*

*تڑپ  رہے  تھے  ہر  اک  لمحہ  ہند میں رہ  کر*
*سکون   دل  کو   ملا   آ   کے   یار طیبہ  میں*

*انھیں  کہیں   سے   بھی  آواز   دو نظامی تم*
*سنیں   گے   آقا    تمہاری    پکار   طیبہ   میں*

ازقلم ــــــــــــــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی

Sunday, January 6, 2019

شہر طیبہ کے ریگزاروں میں میں بھی پہونچا ہوں بیقراروں میں


شہر    طیبہ    کے    ریگزاروں   میں
میں بھی پہونچا ہوں بیقراروں میں

شاہ   کون   و   مکاں   کا  جلوہ  ہے
دو  جہاں  کے  حسیں  نظاروں میں

ان  کی  مدح   و   ثنا  تو ہے موجود
دیکھو    قرآن   کے    سپاروں  میں

یا   نبی    آپ     کی   حکومت    ہے
عرش   کے  چاند  اور  ستاروں میں

پیش   کرنے    سلامی   روضے    پر
ہیں  فرشتے  کھڑے   قطاروں  میں

فیض   ہے   مصطفےٰ   کا   یہ  بیشک
صبر  ہوتی  ہے   غم  کے ماروں میں

کیوں  نہ  ہم  کو   ہو  ناز  قسمت پر
ہم  بھی ہیں  انکے جاں نثاروں میں

ہم   تو   سرکار    کے    دوانے     ہیں
جائیں   گے  خلد   کی   بہاروں میں

جو    غلام    نبی    ہے    ان  کی تو
گنتی   ہوتی    ہے   تاجداروں   میں

عاشق   مصطفےٰ   ہیں   جو   ان کی
ہوگی   نا    گنتی    عیبداروں    میں

کھو  گیا   تھا   نظامی میں اک دن
گنبد   سبز    کے    نـــظاروں    میں

زندگی میری نہیں ہے یہ کسی کے واسطے zindagi mer nahi hai kisike waste new kalam aamir hamza nizami



*زندگی   میری   نہیں   ہے   یہ  کسی کے واسطے*
*ہے   فقط   یہ  زندگی   پیارے   نبی  کے واسطے*

*مل  گئی تسکین   مجھ    کو  آمـــد   سرکار  سے*
*زندگی بے چین تھی کب سے خوشی کے  واسطے*

*کیوں  بھلا ہم نہ کریں مدح و ثنا  آقا کی جب*
*آئے  ہیں  بزمِ  جہاں  میں  ہم  انہی کے  واسطے*

*روز     محشر    بخشوانے    کے   لئے     اللہ   سے*
*آئیں   گے    سرکار    اپنے   امتی   کے   واسطے*

*یا   خـدا   ہے   التجا  توفیق   ہم   کو بخش دے*
*جائیں  ہم   شہرِ  مدینہ  حاضری    کے   واسطے*

*دشمنِ   سرکار    کے   ہے   واسطے  دوزخ   بنی*
*خلد  تو   بیشک  ہے   سنی  جنتی  کے  واسطے*

*کون   یہ کہتا   ہے پانی   کے  لئے ہیں  ترسے  وہ*
*پانی  خود   ترسا  حسین  ابن علی کے واسطے*

*جن کے  قدمِ  ناز  ولیوں کے سروں پر  ہے  رکھا*
*یا خدا   آباد    رکھ   اس   قادری  کے   واسطے*

*حکم   پانی   کو   ملا جب  خواجئہ اجمیر   کا*
*دوڑ    کر  آیا   ہے  پانی   سنجری کے   واسطے*

*راستہ حق کا   بھٹک سکتے نہیں ہیں ہم  کبھی*
*ہیں  مرے   احمد  رضا  جب  رہبری کے  واسطے*

*پیرِ    کامل    ہیں    نظامی    نائبِ  احمد   رضا*
*جان   بھی   قربان   ہے   یہ  ازہری کے  واسطے*

شہـرِ نبی کی آب و ہوا کچھ نہ پوچھئے shahre nabi in aabo hawa kuch na puchhiye

*شہـرِ نبی  کی آب  و  ہوا کچھ نہ پوچھئے*
*امراض سے ہے دیتی شفا کچھ نہ پوچھئے*

*بھرتے ہیں ہم غلاموں کی اک پل میں جھولیاں*
*آقائے  دو  جہاں  کی  عطا   کچھ  نہ پوچھئے*

*جس  پـل  ہوئی  تھی  دید   دیار حبیب  رب*
*اس پل مجھے تھا کیسا لگا کچھ نہ پوچھئے*

*قطرہ جو مانگا میں نے  تو  دریا  عطا کیا*
*کیا کیا در نبی  سے  ملا  کچھ نہ پوچھئے*

*جس  پر  تھا   ناز  خود  مرے  اللہ  کو  بھلا*
*کیسی تھی فاطمہ کی حیا کچھ نہ پوچھئے*

*جس  نے  کیا  ہے  دل  سے شہنشاہ ہو گیا*
*سلطان دو جہاں سے وفا کچھ نہ پوچھئے*

*اخلاق  جن  کا  دیکھ  مسلماں ہوں غیر بھی*
*کیسی تھی اس نبی کی ادا کچھ نہ پوچھئے*

*زخمی تھے پھر بھی مولا علی نے پڑھی نماز*
*کیسے   ہوئی   نماز  ادا  کچھ   نہ  پوچھئے*

*ہر  عاشق  نبی  یہ  کہے  گا  بروز حشر*
*اللہ بخش دیجے خطا کچھ نہ پوچھئے*

*ابن علی نے سر ہے کٹا پھر بھی عشق میں*
*نیزے پہ قرآں کیسے پڑھا کچھ نہ پوچھئے*

*انگلی سے چشمہ جاری کیا ہے تو کس طرح*
*واپس ہے  شمس کیسے ہوا کچھ نہ پوچھئے*

*ماں باپ نے نظامی کو شفقت سے دہر میں*
*پــالا  ہے  کیسے  بہر  خدا  کچھ نہ پوچھئے*

Rok painge na hamko ye zamane wale . . روک پائیں گے نہ ہم کو یہ زمانے والے ہم تو سرکار کی محفل ہیں سجانے والے



*روک  پائیں  گے  نہ  ہم  کو یہ زمانے والے*
*ہم تو سرکار کی محفل ہیں  سجانے والے*

*بھوکے رہ کر بھی زمانے کو کھلانے والے*
*ایسے ہوتے  ہیں شہِ دیں کے گھرانے والے*

*کیا  سمجھ  پائے گا نجدی  تو نبی کا رتبہ*
*وہ تو کنکر سے بھی کلمہ ہیں پڑھانے والے*

*تشنہ لب ہوں گے جو محشر میں دِوانے ان کو*
*جــامِ   کوثــر   ہیں   مرے   آقــا   پلانے  والے*

*فضل مولا سے یقیناً ہیں شہ کون و مکاں*
*چاند  کو  توڑنے  اور  شمس پھرانے والے*

*وہ ہیں سردار جناں سبط پیمبر لوگوں*
*چڑھ کے نیزے  پہ ہیں قرآن سنانے والے*

*پھول  ہیں  گلشن  زہرا  کے  وہ  شاہِ جیلاں*
*صرف ٹھوکر سے ہیں مردوں کو جلانے والے*

*خواجئہِ  ہند  وہ  سرکار دو عالم کی عطا*
*ایک کانسے میں ہیں ساغر کو سمانے والے*

*اہل سنت کے وہ سرتاج ہیں اعلٰی حضرت*
*پرفتـن   دور   میں   ایمان   بچــانے  والے*

*فضل مولیٰ سے ہیں وہ تاج شریعت لوگوں*
*پیرِ  کــامل   ہیں  مــِری   لاج   بچانے والے*

*منتظر  ان   کے  جہنم  ہے  نظامی بیشک*
*جو ہیں ماں باپ کو دنیا میں ستانے والے*

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*امیر  حمزہ نظامی رانچوی*

رسول پاک سے جس کو بھی عاشقی ہوگی rasu le pak se jisko bhi ishq hogi





*🌹=======محفل مشاعرہ =======🌹*

*رسول پاک  سے  جس کو بھی عاشقی  ہوگی*

*لحد    میں   اس  کی   یقیناً  کشادگی   ہوگی*


*ہوئی   ہے   آمـد   ســرکار  ،  بــزم   دنیا   میں*

*اب  ان  کے  روئے  مبارک   سے روشنی  ہوگی*


*کرے  جو عشق  میں ہر دم نبی کی مدح و ثنا*

*اسی  کی   شادماں  دنیا   میں   زندگی  ہوگی*


*ملا   ہے  صدقئے حسان  مجھ  کو فضل خدا*

*میری   نبی   کی  محبت   میں شاعری   ہوگی*


*نبی  کے   عشق  میں  سجدہ  ادا جو کرتا ہے*

*قبول   رب  کو   فقط  اس  کی بندگی  ہوگی*


*بھٹک   سکے گا بھلا کیوں جہاں میں وہ آخر*

*حصول جس  کو  رضا  خاں  کی رہبری  ہوگی*


*یوں  ہی  ہمیشہ  پڑھو  اے  نظامی نعتِ  نبی*

*تمہاری  پھر   سے  مدینے  میں حاضری  ہوگی*

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)
            *Contact ... 8084633639*


Jinke sadke banaya rab ne ye sansar new naat by aamir hamza nizami



*جن  کے  صدقے  میں  بنایا رب نے یہ سنسار ہے*

*ہم   غلاموں   کا   وہی   تو   مالک   و مختار ہے*


*سو  گئے   سب   سامعینِ   بزم   لیکن  دیکھیے*

*ســـرور   کونین   کا   شیــدہ   فقط بیدار   ہے*


*اک  اشارے  سے  ہوا  شقّ  القمر سب دیکھ  کر*

*کہہ  اٹھے  انگشتِ  سرور بھی  تو اک تلوار ہے*


*سر کٹا  کر  دین  احمد  کی حفاظت جس نے کی*

*نــو  جوانانِ    جِناں   کا    بس   وہی سردار  ہے*


*مدتوں  سے دید  کی خواہش  لیے جیتا ہوں  میں*

*گر نہ  پہونچا  ان کے  در  پر  زندگی بے بیکار  ہے*


*دل   سے  جس   نے  کی  غلامی  سید ابرار کی*

*وہ   زمانے    میں   یقیناً    قوم    کا  سردار  ہے*


*وہ   جہاں  میں  اے   نظامی  شاد ہے  آباد  ہے*

*جس  کسی  کے  دل  میں عشق احمد مختار ہے*


sarkar gaose aazam ki shan me behtarin mankabat by aamir hamza nizani

*جـــانِ   تجلیـات     ہیں   سرکــار   غوث  پاک*
*اعلیٰ   تخیــلات    ہیں    سرکـــار  غوث  پاک*

*نانا  ہیں  جن کے  ابن علی پھر نہ کیوں کہیں؟*
*اســلام  کی  حیات   ہیں  سرکار   غوث  پاک*

*نسبت    ہے   ان   کو  آل   پیمبر  سے  اس  لیے*
*آیــاتِ    بیّنــات    ہیں    سرکــار    غوث  پاک*

*پــر   نــور   ان   کا  روئے   مبارک   ہے  بالیقیں*
*خوشتــر   جمالیــات   ہیں  سرکار   غوث  پاک*

*اپنی زباں  سے جھوٹ  نہ  بولے کبھی بھی جو*
*اک  ایسی   پاک  ذات  ہیں   سرکار  غوث پاک*

*آغوش  میں   جو  موت  کی   دنیا   میں آ  گیا*
*اس  کے   لئے   حیات   ہیں   سرکار  غوث  پاک*

*بخشش کی  فکر  ہم  کو نظامی  ہو کیوں بھلا*
 *جب  ذریعئہِ  نجات   ہیں  سرکار   غوث   پاک*

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 *امیر حمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ*

Saturday, January 5, 2019

Mankabat shareef shane sarkar gaose aazam new mankabat by aamir hanmza nizami


🌹===== بسم اللہ الرحمٰن الرحیم =====🌹
🌹بزمِ نعت و منقبت میں کہا گیا مکمل کلام🌹

ہر اک  لمحہ جو  کرتے ہیں اطاعت غوث اعظم کی
ہمیشہ  ان   پہ  ہوتی  ہے  حماہت  غوث اعظم  کی

بسا  لو دل میں الفت ان کی اے لوگوں زمانے میں
ہمیشـــہ  کام   آئے   گی   محبت  غـوث  اعظم  کی

انہی  کے  در  پہ رہتے ہیں کھڑے کل اولیاء بیشک
ہے سب  سے افضل و اعلیٰ ولایت غوث اعظم کی

یہ  ان  کا  فیض تو  دیکھو  ولی  پل میں بنا ڈالا
پڑی  جب  چور  پر  نظر  عنایت  غوث  اعظم  کی

خدا  کے فضل سے پل میں ترائی ڈوبی کشتی کو
یہ  ہے  مشہـور  دنیا میں کرامت غوث  اعظم کی

وہ کر دیتے  ہیں منگتوں کو  عطا خیرات بن مانگے
سمجھ پائے  گا کوئی  کیا حقیقت غوث اعظم کی

دیا تھا  درس سچائی کا ان کو ماں نے بچپن میں
ہے دنیا  دیکھ  کر  حیراں صداقت غوث اعظم کی

بلاؤں  سے   رہے محفوظ  خواہش  ہے نظامی کی
ملے دنیا  میں  ہر  لمحہ  حفاظت  غوث اعظم کی

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امیر حمزہ نظامی رانچوی(جھارکھنڈ)

aap ki karta hun midhat mustafa ya muastafa آپ کی کرتا ہوں مدحت مصطفےٰ یا مصطفے


آپ   کی  کرتا  ہوں  مدحت مصطفےٰ  یا مصطفےٰ
کیجیے    چشمِ     عنایت    مصطفےٰ   یا مصطفےٰ

ہے   فقط   اتنی  تمنا    موت   کا  جب  وقت  ہو
دیکھ لوں میں تیری صورت مصطفےٰ یا مصطفےٰ

بھیجتا   ہے  رب  اکبر  اس  پہ   لعنت  ہر  گھڑی
جو کرے تجھ  سے  بغاوت  مصطفےٰ یا مصطفےٰ

روز   محشر   بخش   دے گا   داور  محشر  اسے
جس میں  ہوگی تیری الفت مصطفےٰ یا مصطفےٰ

انبیـاء   تشریف  جتنے   لائے  ان  میں  ہے  فقط
آپ   کو  حاصل   فضیلت   مصطفےٰ یا مصطفےٰ

کیجیے  امداد  اب   دنیا   میں   ہر سو  دیکھیے
ہے   پریشاں   ساری  امت  مصطفےٰ یا مصطفےٰ

حضرت صدیق و  فاروق   اور    عثمان  و  علی
سب نے کی تجھ سےمحبت مصطفے یا مصطفےٰ

روز  محشر  ہم گنہگاروں  کی  ہے خواہش یہی
آپ   فرمانا    شفاعت    مصطفےٰ   یا  مصطفےٰ

دہر میں شجر و حجر ہوں یا کہ ہوں جن و بشر
آپ  ہیں  سب کی ضرورت مصطفٰے یا مصطفٰے

حاسیدیں  بڑھنے  لگے  ہیں دہر میں میرے شہا
ان  سے  فرمانا  حفاظت   مصطفے یا مصطفےٰ

بھوکے  خود رہتے  مگر سب کو کھلاتے،آپ کی
سب  سے اعلیٰ  ہے قناعت مصطفےٰ یا مصطفےٰ

رب کا یہ فرمان ہے محشر میں بخشوں گا اسے
جس میں ہوگی تیری الفت مصطفےٰ یا مصطفےٰ

جو کہےمجھ کو برا اسکی بھی میں عزت کروں
بخش  دیجے  اتنی قوت  مصطفےٰ   یا  مصطفےٰ

بخش  دیں توفیق  مجھ کو میں ادا کرتا رہوں
آپ  کی  ہر   پیاری  سنت  مصطفےٰ یا مصطفےٰ

نعت   لکھ  لکھ  کر  زمانے  میں نظامی کو ملی
آپ  ہی کے دم  سے  شہرت  مصطفےٰ یا مصطفےٰ

ازقلم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امیر حنزہ نظامی رانچوی (جھارکھنڈ)
                Contact no...8084633639

Shane khatune jannat شَــانِ خـَــاتُونِ جَنَّتـــــــ رَضِیَ اللہُ عَنھا

************************************
دونوں جَہــــــــَـاں کی راج دُلاری ہے فاطمہ
کون و مکاں میں سب سے نِرالی ہے فاطمہ
************************************
اُن کی مِثـــــَـــال لائے کوئی کیا جہان میں
اللہ کے حَبِیبـــــــــــــــــ کی بیٹی ہے فاطمہ
************************************
ہم عَاصِیوں کےغم میں ہوئیں اِسقَدر ملول
سجـــدے میں ســَاری رات بِتائی ہے فاطمہ
************************************
جَنَّتــــــــــــ سے جوڑا آیا ہے حَسنَین کے لئے
مَمتـــــَا کا پھول ایسے کِھــــلائی ہے فاطمہ
************************************
شَمس و قَمَر نے نذریں اُتاری ہیں شوق سے
عَقــدِ عــَلی میں جس گھڑی آئی ہے فاطمہ
************************************
تو بَخش دِے خــــُدایَا غـــــــُــلامانِ شَاہ کو
رَبــــــــ کے حُضور بس یہی کہتی ہے فاطمہ
************************************
میں بھی رہوں غـــــــلام ترے گھر کا سیدہ
حســــــرت یہ آخری مرے دل کی ہے فاطمہ
************************************
مِل جَائے تیــرے لالوں کا صَدقہ عــُـــزیر کو
در سے نہ لوٹا کوئی بھی خــــَـالی ہے فاطمہ
************************************
"""'"'""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""

                ***  از قلم  ***

مُحمد عُـزیر عالم تحسینی منظری مظفرپوری ، ناظم اعلیٰ مدرسہ اھلسنّت و جماعت جامعہ ملک العلماء،  روڈ نمبر  ۸/ بیگن واڑی  گوونڈی  ممبئی ۴۳ /////

Meri lalkar se jab khaof hai khate dusman

میری للکار سے جب خوف ہے کھاتے دشمن

مجھ کو تلوار اٹھانے کی ضرورت کیا ہے

مل گیا حیدر کرار کے گھر کا صدقہ

اب کسی اور خزانے کی ضرورت کیا ہے

رب نے قرآن اتارا ہے تلاوت کے لئے

اس کو طاقو میں سجانے کی ضرورت کیا ہے
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

سید امام الدین ھاشمی القادری

Friday, January 4, 2019

Hadaiq e Baqshish Tu Hai Woh Ghaus Ke Har Ghaus Hai Shaida Tera

Tu Hai Woh Ghaus Ke Har Ghaus Hai Shaida Tera
Tu Hai Woh Gais Ki Har Gais Hai Pyasa Tera

Suraj Aglo Ke Chamakte The Chamak Kar Dube
Ufuqe Noor Pe Hai Mehar Humesha Tera

Murg Sab Bolte Hain Bolke Chup Rehte Hai
Haan Aseel Ek Nawasanj Rehega Tera

Jo Wali Qabl The Ya Baad Huye Ya Honge
Sab Adab Rakhte Hai Dil Me Mere Aaqa Tera

Tu Hai Naushah Baraati Hai Ye Saara Gulzaar
Layi Hai Fasle Saman Goondh Ke Sehra Tera

Daaliyan Jhumti Hai Raqse Khushi Josh Pe Hai
Bulbule Jhulti Hai Gaati Hai Sehra Tera

Geet Kaliyon Ki Chatak Gazle Hazaron Ki Chahak
Bag Ke Saajo Me Bajta Hai Tarana Tera

Safe Har Shajra Me Hoti Hai Salami Teri
Shaakhe Jhuk Jhuk Ke Baja Laati Hai Mujra Tera

Kis Gulistan Ko Nahi Fasle Bahari Se Niyaaz
Kaun Se Silsile Me Faiz Na Aaya Tera

Nahi Kis Chaand Ki Manzil Me Tera Jalwaye Noor
Nahi Kis Aaine Ke Ghar Me Ujaala Tera

Raaj Kis Shehar Me Karte Nahi Tere Khuddaam
Baaj Kis Nehar Se Leta Nahi Dariya Tera

Mazraye Chisht o Bukhara Wa iraqo Ajmer
Kaun Si Kisht Pe Barsa Nahi Jhaala Tera

Aur Mehboob Hain, Ha Par Sabhi Yaksa To Nahi
Yu To Mehboob Hai Har Chahne Wala Tera

Usko So Fard Sarapa Ba Faragat Odhe
Tang Ho Kar Jo Utarne Ko Ho Neema Tera

Gardane Jhuk Gayi Sar Bich Gaye Dil Laut Gaye
Kasfe Saaq Aaj Kaha Ye To Qadam Tha Tera

Taaje Farqe Urafa Kis Ke Qadam Ko Kahiye
Sar Jise Baaj De Woh Paau Hai Kiska Tera

Sukr Ke Josh Me Jo Hain Woh Tujhe Kya Jaane
Khizr Ke Hosh Se Pooche Koi Rutba Tera

Aadmi Apne Hi Ahwal Pe Karta Hai Qiyas
Nashe Walo Ne Bhala Sukr Nikala Tera

Who To Choota Hi Kaha Chahe Ki Hai Zere Hazeez
Aur Har Auj Se Unchaa Hai Sitara Tera

Dile Aa’da Ko RAZA Tez Namak Ki Dhun Hai
Ek Zara Aur Chidakta Rahe Khama Tera

♡ Taj Daare Khatme Nabuwwat Zindabad♡
♡ Ghous o Khawaja Ke Karam Se ♡
♡ Faizane Raza Jari Rahega ♡
♡ Maslake Aalahazrat Zindabad ♡

Hadaiq e Baqshish Talab Ka Munh To Kis Qaalib Hai Ya Ghaus



Talab Ka Munh To Kis Qaalib Hai Ya Ghaus
Magar Tera Karam Kaamil Hai Ya Ghaus

Duhaayi Ya Muhiyuddeen Duhaayi
Balaa islam Par Naazil Hai Ya Ghaus

Woh Sangeen Bid'ate Woh Teziye Kufr
Ki Sar Par Taig Dil Par Sil Hai Ya Ghaus

Azooman Qaatilan Indal- Qitaali
Madad Ko Aa Dame Bismil Hai Ya Ghaus

Khudara Nakhuda Aa De Sahaara
Hawa Bigdi Bhanwar Haail Hai Ya Ghaus

Jilaa De Din Jalaa De Kufro ilhaad
Ki Tu Muhyee Hai Tu Qaatil Hai Ya Ghaus

Tera Waqt Aur Pade Yoon Deen Par Waqt
Na Tu Aajiz Na Tu Ghaafil Hai Ya Ghaus

Rahi Haan Shaamate Aa'maal Yeh Bhi
Jo Tu Chahe Abhi Zaail Hai Ya Ghaus

Ghayoora! Apni Ghairat Ka Tasadduq
Wohi Kar Jo Tere Qaabil Hai Ya Ghaus

Khudara Marhame Khaake Qadam De
Jigar Zakhmi Hai Dil Ghaail Hai Ya Ghaus

Na Dekhoon Shakle Mushkil Tere Sage
Koi Mushkil Si Yeh Mushkil Hai Ya Ghaus

Woh Ghera Rishtaye Shirke Khafi Ne
Fansa Zunnaar Mein Yeh Dil Hai Ya Ghaus

Kiye Tarsa Wa Gabr Aqtaabo Abdaal
Yeh Mehez islaam Ka Saail Hai Ya Ghaus

Tu Quwwat De Main Tanha Kaam Bisyaar
Badan Kamzor Dil Kaahil Hai Ya Ghaus

Adoo Bad-Deen Mazhab Waale Haasid
Tu Hi Tanha Ka Zore Dil Hai Ya Ghaus

Hasad Se inke Seene Paak Kar De
Ki Badtar Diq Se Bhi Yeh Sil Hai Ya Ghaus

Ghizaaye Diq Yehi Khoon Ustukhaan Gosht
Ye Aatish Deen Ki Aakil Hai Ya Ghaus

Diya Mujh Ko Unhen Mahroom Chchoda
Mera kya Jurm Haq Faasil Hai Ya Ghaus

Khuda Se Len Ladaayi Woh Hai Mu'tee
Nabi Qaasim Hai Tu Moosil Hai Ya Ghaus

Ataaye Muqtadir Gaffaar Ki Hain
Abas Bandon Ke Dil Mein Gil Hai Ya Ghaus

Tere Baba ka Phir Tera Karam Hai
Yeh Munh Warna Kisi Qaabil Hai Ya Ghaus

Bharan Waale Tera Jhaala To Jhaala
Tera Cheenta Mera Ghaasil Hai Ya Ghaus

Sana Maqsood Hai Arze Garaz Kya
Garaz Ka Aap tu Kaafil Hai Ya Ghaus

RAZA Ka Khaatima Bil Khair Hoga
Teri Tehmat Agar Shaamil Hai Ya Ghaus

♡ Taj Daare Khatme Nabuwwat Zindabad♡
♡ Ghous o Khawaja Ke Karam Se ♡
♡ Faizane Raza Jari Rahega ♡
♡ Maslake Aalahazrat Zindabad ♡

Hadaiq e Baqshish Chamane Taiba Mein Sumbul Jo Sawaare Gesu Hoor Badh Kar Shikane Naaz Pe Waare Gesu



Chamane Taiba Mein Sumbul Jo Sawaare Gesu
Hoor Badh Kar Shikane Naaz Pe Waare Gesu

Ki Jo Baalon Se Tere Rauze ki Jaaroob Kashi
Shab Ko Shabnam Ne Tabarruk Ko Hain Dhaare Gesu

Hum Siyah Kaaron Pe Ya Rab Tapishe Mahshar Mein
Saaya Afgan Hon Tere Pyare Ke Pyare Gesu

Charche Hooron Mein Hain Dekho To Zara Baale Burraq
Sumbule Khuld Ke Qurban Utare Gesu

Aakhire Hajj Ghame Ummat Mein Paresha'n Ho Kar
Teerah Bakhton Ki Shafa’at Ko Sidhare Gesu

Gosh Tak Sunte The Fariyad Ab Aaye Taa Dosh
ki Bane Khana Badoshon Ko Sahare Gesu

Sukhe Dhano'n Pe Humare Bhi Karam Ho Jaaye
Chaye Rehmat Ki Ghata Ban Ke Tumhare Gesu

Ka’baye Jaan Ko Pinhaya Hai Gilafe Mushkee'n
Udh Ke Aaye Hain Jo Abr Pe Tumhare Gesu

Silsila Paa Ke Shafa’at Ka Jhuke Padte Hain
Sajdaye Shukr Ke Karte Hain ishare Gesu

Mushk Boo Koocha Ye Kis Phool ka Jhada Un Se
Hooriyo Ambare Sara Huye Saare Gesu

Dekho Qur’an Me Shabe Qadr Hai Ta Matlaye Fajr
Ya’ni Nazdeek Hain Aariz Ke Eoh Pyare Gesu

Bheeni Khushboo Se Mahak Jaati Hain Galiya'a Wallah
Kaise Phoolo Mein Basaye Hain Tumhare Gesu

Shaane Rehmat Hai Ki Shaana Na Juda Ho Dam Bhar
Seena Chaakon Pe Kuch is Darja Hain Pyare Gesu

Shaana Hai Panjaye Qudrat Tere Baalon Ke Liye
Kaise Haathon Ne Shaha Tere Saware Gesu

Uhade Paak Ki Choti Se Ulajh Le Shab Bhar
Subah Hone Do Shabe Eid Ne Haare Gesu

Muzda Ho Qibla Se Ghanghor Ghatayen Umdee
Abroo'on Par Woh Jhuke Jhoom Ke Baare Gesu

Taare Sheerazaye Majmuaye Kaunain Hain Yeh
Haal Khul Jaaye Jo Ek Dum Hon Kanaare Gesu

Tel Ki Boonde Tapakti Nahi Baalon Se RAZA
Subhe Aariz Pe Lutate Hain Sitare Gesu

♡ Taj Daare Khatme Nabuwwat Zindabad♡
♡ Ghous o Khawaja Ke Karam Se ♡
♡ Faizane Raza Jari Rahega ♡
♡ Maslake Aalahazrat Zindabad ♡

Hadaiq e Baqshish Wasfe Rukh Unka Kiya Karte Hai, Shar-he Wash-shamso Zuha Karte Hai


wasfe rukh unkaKiya Karte Hai, Shar-he Wash-shamso Zuha Karte Hai
Unki Hum Mad Ho Sana Karte Hai, Jinko Mahmood Kaha Karte Hai

Maahe Shak Gashta Ki Soorat Dekho, Kaap Kar Mehr Ki Raj'at Dekho
Mustafa Pyare Ki Qudrat Dekho, Kaise Ayjaz Hua Karte Hai

Tu Hai Khursheed e Risalat Pyare, Chup Gaye Teri Ziya Me Taare
Ambiya Aur Hai Sab Mah Paare, Tujhse Hi Noor Liya Karte Hai

Ay Balaa Be Khirdi e Kuffar Rakhte Hai Aise Ke Haq Se Inkaar
Ki Gawahi Ho Gar Usko Darkaar Be Zabaa'n Bol Utha Karte Hai

Apne Maula Ki Hai Bas Shaan e Azeem, Jaanwar Bhi Kare Jinki Ta'azeem
Sang Karte Hai Adab Se Tasleem, Ped Sajde Me Gira Karte Hai

Rif'ate Zikr Hai Tera Hissa, Dono A'alam Me Hai Tera Charcha
Murge Firdous Pas Az Hamde Khuda Teri Hi Madho Sana Karte Hai

Ungliya Paayi Wo Pyari Pyari, Jinse Dariya e Karam Hai Jaari
Josh Par Aati Hai Jab Gamkhwari, Tishne Sairaab Hua Karte Hai

Haa Yahi Karti Hai Chidiyan Fariyaad, Haa Yahi Chahti Hai Hirni Daad
Isi Darr Par Shutrane Naashaad Gil e Ranjo Ana Karte Hai

Aasti Rehmat e A'alam Ulte Kamare Paak Pe Daaman Baandhe
Girne Waalo Ko Kucha e Dohzakh Se Saaf Alag Kheench Liya Karte Hai

Jab Sabaa Aati Hai Taibah Se Idhar Khilkhila Padti Hai Kaliyan Yaksar
Phool Jaama Se Nikal Kar Baahar Rukhe Rangi Ki Sana Karte Hai

Tu Hai Wo Badshah e Kouno Makaan Ki Malak Haft Falak Ke Har Aan
Tere Maula Se Shahe Arsh Aywan Teri Daulat Ki Dua Karte Hai

Jiske Jalwe Se Uhud Hai Taban Ma'adane Noor Hai Uska Damaan
Hum Bhi Us Chand Pe Ho Kar Kurbaan Dil E Sangi Ki Jila Karte Hai

Kyo Na Zeba Ho Tujhse Taajwari Tere Hi Dam Ki Hai Sab Jalwa Gari
Malako Jinno Bashar Huuro Pari Jaan Sab Tujh Pe Fida Karte Hai

Toot Padti Hai Balaye Jin Par, Jinko Milta Nahi Koi Yaavar
Har Taraf Se Wo Pur Armaan Fir Kar Unke Daaman Me Chupa Karte Hai

Lab Par Aa Jaata Hai Naam E Janaab Muh Me Ghul Jaata Hai Shahde Nayab
Wajd Me Ho Ke Hum Ay Jaan Betaab Apne Lab Choom Liya Karte Hai

Lab Pe Kis Muh Se Ghum e Ulfat Layen Kya Bala Dil Hai Alam Jiska Sunaye
Hum To Unke Kafe Paa Par Mitt Jaye Unke Darr Par Jo Mita Karte Hai

Apne Dil Ka Hai Unhi Se Aaram Soupe Hai Apne Unhi Ko Sab Kaam
Lou Lagi Hai Ke Ab Us Darr Ke Ghulam Chara e Dard e RAZA Karte Hai

♡ Taj Daare Khatme Nabuwwat Zindabad♡
♡ Ghous o Khawaja Ke Karam Se ♡
♡ Faizane Raza Jari Rahega ♡
♡ Maslake Aalahazrat Zindabad ♡